خواتین کے چین چھیننے کے واقعات پر اظہارتشویش : محمد فاروق حسین
حیدرآباد ۔ 3 اکٹوبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل مسٹر محمد فاروق حسین نے اقلیتی افراد کیلئے آٹو اسکیم کو صرف گریٹر حیدرآباد تک محدود رکھنے کے بجائے اضلاع تک بھی توسیع دینے کا مطالبہ کیا اور شہر حیدرآباد میں خواتین کے گلوں سے چین چھیننے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ مسٹر محمد فاروق حسین نے کہا کہ غریب اور بیروزگار اقلیتی افراد میں سبسیڈی پر آٹو تقسیم کرنے کا فیصلہ کانگریس کے دورحکومت میں ہوا تھا۔ تاہم تلنگانہ تحریک اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی وجہ سے اس میں رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت نے جس طرح مسلم غریب لڑکیوں کی شادی کی اسکیم کو جاری رکھا دوسری طرف اقلیتی افراد کو بھی آٹو تقسیم کرنے کی تجویز پر عمل آوری کا آغاز کیا ہے جس کا وہ خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں 50 فیصد سبسیڈی کے تحت 1000 غریب اقلیتی افراد میں آٹوز تقسیم کئے جارہے ہیں۔ اس اسکیم کو صرف حیدرآباد تک محدودکردیا گیا ہے۔ وہ حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ یہ اسکیم اضلاع تک بھی توسیع دی جائے۔ دیہی علاقوں میں اقلیتوں کی معاشی حالت شہر کی بہ نسبت بہت زیادہ نازک ہے لہٰذا ان کی اس تجویز پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے آٹو تقسیم کرنے کی اسکیم سے اضلاع کے غریب اقلیتی افراد کو بھی فائدہ پہنچائے۔ مسٹر محمد فاروق حسین نے دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں خواتین کے گلوں سے چین چھیننے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ایک ماہ سے ان واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔ کئی خواتین زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ شدید زخمی ہوئی ہیں۔ تاہم اس کی روک تھام اور خواتین کا تحفظ کرنے میں پولیس کی کارروائی مایوس کن ہے۔ خواتین زیور پہن کر باہر نکلنے سے گھبرا رہی ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں ایسے واقعات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور یہ کارروائی اضلاع تک بھی پہنچ رہی ہے۔ شہر میں پولیس کو عصری طریقوں سے لیس کیا گیا ہے۔ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں باوجود اس کے لٹیرے اپنی کارروائی انجام دینے میں کامیاب ہورہے ہیں۔ حکومت اور پولیس کو ان واقعات پر کنٹرول کرنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔