اقلیتی بہبود کا بجٹ ڈرائی فروٹس پر خرچ

حیدرآباد۔ /2جنوری، ( سیاست نیوز) عام طور پر سال نو اور دیگر تہواروں کے موقع پر خانگی کمپنیوں اور اداروں کی جانب سے اہم شخصیات کو تحفے تحائف پیش کئے جاتے ہیں لیکن اقلیتوں کی بھلائی کیلئے قائم کردہ ایک ادارہ نے نئے سال کے موقع پر اعلیٰ عہدیداروں کی خوشنودی کیلئے ڈرائی فروٹس، مٹھائی اور گلدستے پیش کرتے ہوئے دیگر اقلیتی اداروں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر نے محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ محکمہ مال کے اعلیٰ عہدیداروں حتیٰ کہ چند سابق سکریٹریز اقلیتی بہبود کو ڈرائی فروٹس، مٹھائی اور گلدستہ پیش کرتے ہوئے نئے سال کی مبارکباد پیش کی۔ اتنا ہی نہیں وزیر اقلیتی بہبود کے دفتر میں موجود بعض عہدیداروں کو بھی یہ تحائف پیش کئے گئے۔ چونکہ فینانس کارپوریشن کے موجودہ منیجنگ ڈائرکٹر کا تعلق محکمہ مال سے ہے لہذا وہاں کے عہدیداروں کو بھی اس فہرست میں شامل رکھا گیا۔ بتایا جاتاہے کہ بعض سرکاری کمیشنوں کے صدور نشین کو بھی اسی طرح کے تحفے دیئے گئے۔ الغرض تحائف اور گلدستوں کی پیشکشی پر تقریباً 10ہزار روپئے کا خرچ آیا۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ماتحت عہدیدار اور دیگر اقلیتی اداروں کے ذمہ دار اس حرکت پر حیرت میں ہیں کہ آخر کارپوریشن نے ایسا کیا کارنامہ انجام دیا کہ جس کی خوشی میں عہدیداروں میں یہ تحائف تقسیم کئے گئے ہیں۔ یوں تو ہر سال نئے سال کا جشن منایا جاتا ہے

لیکن سرکاری اداروں کی جانب سے عہدیداروں میں تحائف کی تقسیم کی کوئی روایت نہیں ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے ہزاروں روپئے کے خرچ سے عہدیداروں میں تحائف کی تقسیم کی اطلاع پر اقلیتوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اقلیتی بہبود سے متعلق تمام اداروں میں اگر کسی ادارہ کی کارکردگی دوسروں کے مقابلہ کم ہے تو وہ اقلیتی فینانس کارپوریشن ہے۔ جاریہ مالیاتی سال بینکوں سے مربوط سبسیڈی کی فراہمی اسکیم کیلئے حکومت نے 100کروڑ روپئے مقرر کئے جس میں سے 50کروڑ جاری کردیئے گئے لیکن کارپوریشن نے تاحال صرف 5کروڑ11لاکھ روپئے ہی خرچ کئے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹریننگ و ایمپلائمنٹ اسکیم کیلئے 12کروڑ کے بجٹ میں سے 4کروڑ 21لاکھ روپئے جاری کئے گئے لیکن کارپوریشن نے صرف 7لاکھ 35ہزار روپئے ہی خرچ کئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار خود حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہیں جسے اسمبلی کی تخمینہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا گیا تھا۔ اگر اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذمہ دار تحائف کی تقسیم کے بجائے بجٹ کے موثر استعمال اور کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دیں تو اس سے اقلیتوں کا بھلا ہوگا بجائے اس کے کہ تحائف کے نام پر اقلیتی بہبود کے بجٹ کا بیجا استعمال کیا جائے۔