اقلیتی بہبود اداروں میں عہدیداروں کے الاٹمنٹ کیلئے حکومت سے نمائندگی

تلنگانہ میں ڈپٹی سکریٹری رینک کے عہدیداروں کی قلت ، مسائل برقرار
حیدرآباد۔3۔نومبر (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود میں عہدیداروں کی کمی پر قابو پاتے ہوئے اسے مستحکم بنانے کیلئے سکریٹری اقلیتی بہبود نے حکومت کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ انہوں نے اقلیتی بہبود اور اس کے اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے محکمہ کیلئے مزید عہدیداروں کے الاٹمنٹ کی تجویز حکومت کو روانہ کی ہے۔ محکمہ کی تلنگانہ اور آندھراپردیش میں تقسیم کے بعد تلنگانہ میں ڈپٹی سکریٹری رینک کا عہدیدار موجود نہیں ہے بلکہ ان کی جگہ آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے ریٹائرڈ عہدیدار کو برقرار رکھا گیا تھا ۔ ڈپٹی سکریٹری کا عہدہ آندھراپردیش کیلئے الاٹ کیا گیا جبکہ تلنگانہ میں صرف ایک اسسٹنٹ سکریٹری ہے۔ اعلیٰ رتبہ کے عہدیداروں کی کمی کے باعث فائلوں کی عاجلانہ یکسوئی میں تاخیر اور دیگر دشواریوں سے متعلق رپورٹس ملنے پر حکومت نے او ایس ڈی کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے عہدیدار کی میعاد میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ دو برسوں سے اس عہدہ پر فائز سابق عہدیدار کی خدمات ختم کردیا گیا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم نے حکومت کو تجویز پیش کی کہ اقلیتی بہبود کیلئے تلنگانہ میں ڈپٹی سکریٹری کا فوری تقرر کیا گیا ۔ انہوں نے آج اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے دفتر اور جی اے ڈی کے اعلیٰ عہدیداروں سے بات چیت کی ۔ اس کے علاوہ اقلیتی اداروں میں دیگر محکمہ جات سے عہدیداروں کی تعیناتی کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر جو اسپیشل آفیسر وقف بورڈ کی حیثیت سے زائد ذمہ داری نبھا رہے ہیں، انہوں نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے وقف بورڈ میں پولیس عہدیداروں پر مشتمل ٹاسک فورس کی تشکیل کی سفارش کی ۔ انہوں نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کے عہدہ پر ڈپٹی سکریٹری رینک کے عہدیدار کا مستقل تقرر کرنے کی سفارش کی ۔ بورڈ میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر کے تبادلہ کے بعد ایک جونیئر رینک کے عہدیدار کو زائد ذمہ داری دی گئی ہے جو قواعد کے مطابق اس عہدہ پر مستقل برقرار نہیں رہ سکتے۔