اقلیتی اقامتی اسکول کی طالبہ مہوین محمدی میں غیر معمولی صلاحیتیں

ساتویں جماعت میں ناسا دورہ کے لیے منتخب ، پرنسپل محترمہ سعیدہ سلطانہ کا بیان
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : اقلیتی اقامتی اسکول کے طلبہ اب ملک و ریاست کے نام کو خلاء تک پہونچائیں گے دنیا کو سب سے بڑی اسپیس ریسرچ ایجنسی کا یہ طلبہ نہ صرف مشاہدہ کریں گے بلکہ وہاں اپنی صلاحیتوں کو بھی پیش کریں گے ۔ کم عرصہ میں میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس کے طلبہ کا اسکول کے مظاہرہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زر خیز ہے ساقی ۔ ساتھ یہ پیغام بھی دیتا ہے کہ اگر سہولتیں اور مواقع فراہم کئے جائیں تو سطح قربت سے نیچے کی زندگی بسر کرنے والے کیا کچھ نہیں کرسکتے ۔ غیر معروف خانگی اسکولس کو جب میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس کی شکل میں موقع ملا تو انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا اور دیکھتے ہی دیکھتے سائنسی تحقیق کے باوقار ادارے تک اپنی پہچان بنالی ۔ تحفظات کی فراہمی اور سہولیات اگر انہیں فراہم ہوجائیں تو یہ ملک و ریاست کے نام کو چار چاند لگا سکتے ہیں ۔ مہوین محمدی جو طلبہ کے اس گروپ میں شامل ہے جنہیں مئی کے مہینے میں NASA کی سیر کروائی جائے گی ۔ میناریٹی ریزیڈنشیل اسکول گولکنڈہ گرلز سے تعلق رکھنے والی مہوین 7 ویں جماعت کی طالبہ ہے ۔ جس نے اپنی صلاحیتوں سے اس گروپ میں شامل ہوگئی جو ناسا جائے گا ۔ اس ہونہار لڑکی کو اس مضمون پر عبور حاصل ہے اور غیر معمولی صلاحیتوں کی حامل ہے ایک غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی اس لڑکی کے حوصلے بلند ہیں ۔ سائنس و تحقیق میں بہت زیادہ دلچسپی رکھنے والی اس لڑکی نے بتایا کہ تحقیق اس کا خواب ہے اور وہ دنیا کے ماحولیات کے خطرے سے بچانے اور انسانوں کو بہترین ماحول فراہم کرنا چاہتی ہے ۔ قلعہ گولکنڈہ کے ساکن محمد علی کی دختر ایک خانگی اسکول میں زیر تعلیم تھی ۔ والد پیشہ سے دودھ فروش ہیں ۔ محنت کش روزانہ کی کمائی پر انحصار کرنے والے اس خاندان کی لڑکی نے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا اور ان افراد کی نظروں نے اسے پہچان لیا جو باصلاحیت ہونہار اور کچھ کرنے کی دلچسپی و جدوجہد رکھتے ہیں ۔ مہوین نے اپنے خاندان کی تفصیلات بتانے کے بعد کہا کہ ریزیڈنشیل اسکول میں داخلہ سے اسے ایک نیا حوصلہ ملا ہے ۔ اس لڑکی کو گمان بھی نہیں تھا کہ وہ قلیل مدت کی محنت میں نیشنل ایروناٹک اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن کی سیر کرے گی ۔ اللہ کا شکر بجالانے کے بعد اس لڑکی نے اساتذہ بالخصوص پرنسپل محترمہ سعیدہ سلطانہ کی جانب سے ہمت افزائی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اس کی جستجو اور محنت کو اسکول سے کافی مدد ملی اور ہمت افزائی سے مثبت نتیجہ برآمد ہوا ۔ اس سلسلہ میں پرنسپل گولکنڈہ میناریٹی ریزیڈنشیل اسکول گرلز جو ایک ریٹائرڈ پرنسپل ہیں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں ۔ عوامی خدمات قوم کی تعمیر اور تربیت کا جذبہ رکھنے والی یہ خاتون پرنسپل روزنامہ سیاست کی جانب سے چلائے جارہے میناریٹی ڈیولپمنٹ فورم سے بھی وابستہ رہ چکی ہیں ۔ جو مسلم اقلیت کی فلاح و بہبود ، سماجی تعمیر اور ذمہ داریوں کے علاوہ حصول حقوق اور جذبہ خدمت خلق کے تحت سرگرم ہیں ۔ سعیدہ سلطانہ نے بتایا کہ اس اسکول میں 160 لڑکیاں زیر تعلیم ہیں ۔ تاہم ان میں ایک لڑکی کا انتخاب بہت زیادہ مشکل تھا پہلے دو لڑکیوں کا انتخاب کیا گیا اور بعد میں مہوین محمدی کو منتخب کرلیا گیا ۔ مہوین کے اس کارنامہ پر ساتھی سہیلیاں کافی کوشش اور مسرت سے سرشار ہیں ۔ اپنی ساتھی طالبات کو مہوین نے یہ پیغام دیا ہے کہ ڈسپلن کے علاوہ صلاحیت میں اضافہ کے لیے مطالعہ کریں اور وقت کے صحیح استعمال سے ہر طرح کی کوششیں اور محنت سے کامیابی حاصل ہوسکتی ہے ۔ مہوین محمدی تلنگانہ میناریٹی ریزیڈنشیل اسکولس کے ان 6 طلبہ میں شامل ہے جو مئی کے مہینے میں ناسا کی سیر کریں گی اور امریکہ کی معروف اسٹامفورڈ یونیورسٹی میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے ۔ ان 6 طلبہ میں گجویل سے 2 ابراہیم پٹنم ، حیات نگر ، شیر لنگم پلی اور گولکنڈہ سے ایک ایک امیدوار جن میں 3 لڑکے اور 3 لڑکیاں شامل ہیں ۔ پلانیٹری سوسائٹی آف انڈیا کی جانب سے ان ہونہار طلبہ کو یہ موقع فراہم کیا جارہا ہے اور یہ دورہ 15 یوم پر مشتمل ہوگا ۔۔