اقلیتی اقامتی اسکولس میں داخلہ کیلئے مسلم امیدواروں کی تعداد انتہائی کم

غیراقلیتوں کے 22 ہزار 728 درخواستیں، آن لائن ادخال فارم کی تاریخ کا اختتام
حیدرآباد۔28 مئی ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں اقلیتوں کیلئے قائم ہونے والے  71اقامتی اسکولس میں آن لائن داخلوں کی آخری تاریخ آج ختم ہوگئی ۔ اگرچہ آن لائن کی سہولت نصف شب تک برقرار رہے گی تاہم آج شام کے اعداد و شمار کے مطابق جملہ 37319 درخواستیں داخل کی گئی ہیں ۔ اقامتی اسکولس میں 75فیصد نشستیں اقلیتی طلبہ کیلئے الاٹ کی جائیں گی اور غیر اقلیتی طلبہ کیلئے 25فیصد نشستیں مختص کی گئی ہیں تاہم  مجموعی طور پر اقلیتوں سے زیادہ غیر اقلیتی طلبہ نے درخواستیں داخل کی ہیں جس سے اسکول سوسائٹی کو طلبہ کے انتخاب میں مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ سوسائٹی کے اعداد و شمار کے مطابق آج شام تک اقلیتوں 14591 مسلم اقلیتی طلبہ نے اپنے نام رجسٹرڈ کروائیں ہیں جب کہ غیر اقلیتی طلبہ کی تعداد 22728 ہے ۔ اس طرح اقلیتی طلبہ سے 8ہزار سے زائد غیر اقلیتی طلبہ نے نام رجسٹرڈ کرائے ہیں ۔ 71اقامتی اسکولس میں اقلیتوں کیلئے 12780 نشستیں الاٹ کی گئیں جب کہ غیر اقلیتی طلبہ کی نشستیں 4260ہے اور مجموعی طور پر 10اضلاع میں پانچویں تا ساتویںجماعت تک 17040 طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا ۔ آن لائن داخل کی گئی درخواستوں کا رجحان اور غیر اقلیتی طلبہ کی زائد تعداد کو دیکھیں تو طلبہ کا انتخاب کرنا سوسائٹی کیلئے کسی چیلنج سے کم نہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ سوسائٹی نے ڈرا کے ذریعہ طلبہ کے انتخاب کی تجویز رکھی ہے ۔ عیسائی طبقہ کے 408‘ سکھ 24 ‘ بدھسٹ 4 اور جین طبقہ کے 2 امیدواروں نے اپنے نام رجسٹرڈ کروائے ۔ پارسی طبقہ سے ایک بھی درخواست داخل نہیں ہوئی ۔ ایس سی طبقہ کے 8001 ‘ ایس ٹی 4747 ‘ اعلیٰ طبقات 590 ‘ بی سی طبقہ کی  8958 درخواستیں داخل ہوئیں ۔  مسلم اقلیت میں لڑکوں کے مقابلے لڑکیوں کے داخلے کا رجحان کم دیکھا گیا ہے ۔

 

آج شام تک 5272 مسلم اقلیت کی طالبات نے اپنے نام رجسٹرڈ کروائے تھے جب کہ طلبہ کی تعداد 9324ہے ۔ مجموعی درخواستوں کی تعداد میں ضلع محبوب نگر 7023 طلبہ کے رجسٹریشن کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ 2404 تعداد کے ساتھ ضلع کھمم آخری درجہ پر ہے ۔ نلگنڈہ میں 4622 درخواستیں داخل کی گئی جب کہ حیدرآباد 2610 ‘ رنگاریڈی 2909 ‘ میدک 3667 ‘ نظام آباد 3313 ‘ عادل آباد 2936‘ کریم نگر 3815 اور ورنگل میں 4020 درخواستیں داخل ہوئی ہیں ۔ درخواستوں کی ادخال کا آغاز 23اپریل سے ہوا تھا اور ابتداء میں سست رفتار کو دیکھتے ہوئے دو مرتبہ تاریخ میں توسیع کی گئی ہے ۔ ڈائرکٹر جنرل اینٹی کرپشن بیورو عبدالقیوم خان جو اسکول سوسائٹی کے نائب صدرنشین ہیں وہ اسکیم کی کامیابی کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جون سے کسی بھی صورت میں تمام 71 اقامتی اسکولس کے آغاز کی ہدایت دی ہے ۔ 71 اقامتی اسکولس میں لڑکوں کے 39 اور لڑکیوں کے 32 اسکولس شامل ہیں ۔ ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کے تقرر میں تاخیر کے سبب سوسائٹی نے کنٹراکٹ کی بنیاد پر پرنسپلس اور اساتذہ کے تقررات عمل میں لائے ہیں ۔