آن لائن درخواستوں کی سہولت فراہم کرنے اقدامات ، سکریٹری اقلیتی بہبود کا بیان
حیدرآباد۔/22ستمبر، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے غریب اقلیتی افراد کو 1000 آٹو رکشا کی فراہمی سے متعلق اسکیم کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں تاہم درخواستوں کی وصولی کا ابھی تک آغاز نہیں کیا گیا۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود آن لائن درخواستوں کی سہولت فراہم کرنے کیلئے سنٹر فار گڈ گورننس کی ویب سائیٹ پر علحدہ سہولت کی فراہمی کے اقدامات کررہے ہیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے اس اسکیم کے تحت جو رہنمایانہ خطوط جاری کئے اس کے مطابق اہل امیدوار کو آٹو کی قیمت کی50فیصد رقم اقلیتی فینانس کارپوریشن سے بطور سبسیڈی فراہم کی جائے گی جبکہ 50 فیصد رقم بینک بطور قرض جاری کرے گا۔ حیدرآباد اور رنگاریڈی کے 1000 غریب اقلیتی افراد کو اس اسکیم کے دائرہ کار میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ’ ذاتی آٹو اسکیم ‘ کی تجویز ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے پیش کی تھی جسے محکمہ ٹرانسپورٹ نے منظوری دے دی ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن سے اسکیم پر عمل آوری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ آٹوز ایل پی جی اور سی این جی سے چلائے جائیں گے۔ درخواست گذار کیلئے تلنگانہ اور گریٹر حیدرآباد حدود کا ساکن ہونا ضروری ہے، اقلیتی طبقہ سے اس کا تعلق ہو اور اس کے پاس تھری وہیلر کا ڈرائیونگ لائسنس موجود ہو۔ درخواست گذار پہلے سے آٹو کا مالک نہیں ہونا چاہیئے۔ امیدوار کی عمر 21تا55سال کے درمیان ہونی چاہیئے اور اس کی سالانہ آمدنی 2 لاکھ سے کم ہو۔ درخواست گذار کو آدھار کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، انکم سرٹیفکیٹ، بینک پاس بک، رہائشی صداقتنامہ اور دو پاسپورٹ سائز فوٹوز پیش کرنا ہوگا۔ رہائشی صداقتنامہ کے طور پر آدھار کارڈ، ووٹر آئی ڈی، راشن کارڈ یا بینک اکاؤنٹ کا پتہ قابل قبول ہوگا۔ درخواستوں کے حصول کیلئے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کی جانب سے بہت جلد اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ درخواستوں کو آن لائن داخل کرنے کے بعد دستاویزات کی نقل حیدرآباد اور رنگاریڈی کے ایکزیکیٹو ڈائرکٹرس اقلیتی فینانس کارپوریشن کے پاس داخل کرنا ہوگا۔ درخواستوں کے ادخال کیلئے 20دن کا وقت دیا جائے گا جس کے بعد اعلیٰ اختیاری کمیٹی جانچ کرے گی۔ اس کمیٹی میں ڈائرکٹر اقلیتی بہبود، منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن، اسپیشل آفیسر حج کمیٹی اور جوائنٹ ٹرانسپورٹ کمشنر حیدرآباد شامل ہوں گے۔ اس اسکیم کا بجٹ جاریہ سال کے بینکوں سے مربوط سبسیڈی کی فراہمی اسکیم سے حاصل کیا جائے گا۔ حکومت نے اندرون تین ماہ اسکیم پر عمل آوری مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔