اقلیتی اسکیموں سے استفادہ کی سہولت

آمدنی کی حد میں اضافہ ، جی او پر فوری اثر کے ساتھ عمل آوری
حیدرآباد ۔30 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے مختلف فلاحی اسکیمات میں اقلیتوں کو مناسب حصہ داری اور اسکیمات کے فوائد پہنچانے کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے۔7 مختلف فلاحی اسکیمات کیلئے اقلیتی امیدواروں کی اہلیت سے متعلق آمدنی کی حد میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ۔ اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج اس سلسلہ میں جی او آر ٹی 64 جاری کیا ۔ بینکوں سے مربوط قرض پر سبسڈی کی اجرائی ‘شادی مبارک اسکیم ‘کرسچین کارپوریشن کی اِسکل ڈیولپمنٹ ٹریننگ اسکیم ‘اقلیتی فینانس کارپوریشن کی اِسکل ڈیولپمنٹ ٹریننگ اسکیم ‘ فیس باز ادائیگی ‘اسکالرشپ اور سیول سرویسیس کی کوچنگ جیسی اہم اسکیموں سے استفادہ کیلئے آمدنی کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ ان احکامات پر فی الفور عمل آوری کا آغاز ہوگا ۔ مذکورہ اسکیموں سے استفادہ کیلئے آمدنی کی جو حد مقرر کی گئی تھی وہ انتہائی کم تھی جس کے باعث اقلیتیں اسکیموں سے استفادہ سے محروم تھیں۔ اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بتایا کہ مذکورہ 7 اسکیمات کیلئے دیہی علاقوں میں آمدنی کی حد ایک لاکھ 50 ہزار روپئے سالانہ مقرر کی گئی ہے جبکہ شہری علاقوں میں یہ حد سالانہ 2 لاکھ روپئے ہوگی ۔ اس فیصلے سے اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے غریب اور متوسط طبقات کو کافی راحت ملے گی کیونکہ سابق میں دیہی علاقوں میں آمدنی کی حد 60 ہزار اور شہری علاقوں میں 70 ہزار سالانہ مقرر کی گئی تھی۔ حکومت کو مختلف گوشوں سے نمائندگی کی گئی کہ آمدنی کی حد میں اصافہ کیا جائے تا کہ زیادہ سے زیادہ اقلیتیں ان اسکیمات سے مستفید ہوسکیں ۔ سید عمر جلیل نے بتایا کہ حکومت نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کو پیش نظر رکھتے ہوئے تمام اہم اسکیمات کیلئے آمدنی کی حد میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپیشل سکریٹری اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود نے آمدنی کی حد میں اضافہ کے سلسلہ میں حکومت سے نمائندگی کی تھی۔ چیف منسٹر جو اقلیتی بہبود وزارت کے ذمہ دار ہیں انہوں نے اس تجویز سے اتفاق کرلیا اس کے بعد آج باقاعدہ احکامات جاری کردیئے گئے۔ )