اقلیتی اسکیمات پر موثر عمل آوری عہدیداروں کی ذمہ داری

اقلیتی کمیشن کا ورکشاپ، اے کے خاں ، جی سدھیر اور قمرالدین کا خطاب
حیدرآباد ۔ 6 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن کے زیر اہتمام اقلیتی اداروںکے عہدیداروں اور ملازمین کیلئے ڈاکٹر چنا ریڈی انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ نے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ورکشاپ کا مقصد اقلیتی اسکیمات پر موثر عمل آوری کیلئے عہدیداروں اور ملازمین کو قواعد سے واقف کرانا تھا ۔ اس کے علاوہ اقلیتی کمیشن کے اختیارات سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ اقلیتی کمیشن ایکٹ کے بارے میں شعور بیداری کے سلسلہ میں ماہرین نے اپنی رائے پیش کی۔ صدر نشین کمیشن محمد قمرالدین نے ورکشاپ کی صدارت کی ۔ کمیشن کے نائب صدر نشین اور ارکان بھی ورکشاپ میں شریک ہوئے ۔ ڈائرکٹر انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر شیخ محمد نبی نے استقبال کیا۔ محمد قمرالدین نے اپنی افتتاحی تقریب میں کمیشن کی کارکردگی اور اس کے اختیارات سے واقف کرایا ۔ انہوں نے تلنگانہ کی گنگا جمنی تہذیب کا حوالہ دیا اور کہا کہ تلنگانہ کئی شعبہ جات میں خود مکتفی ہیں۔ اقلیتیں تلنگانہ سماج کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اقلیتی طبقات کو دستور میں خصوصی مراعات حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوںکی پسماندگی کا جائزہ لینے کیلئے تلنگانہ حکومت نے سدھیر کمیشن قائم کیا تھا ۔ کمیشن نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں اقلیتوں کے حق میں کئی سفارشات کی ۔ انہوں نے اقلیتوں کی بھلائی کیلئے حکومت کی اسکیمات پر موثر عمل آوری کیلئے عہدیداروں اور ملازمین کو جستجو سے کام کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں کمیشن نے 423 کے منجملہ 414 درخواستوں کی یکسوئی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ میں اقلیتوں کی مزید ہمہ جہتی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وقتاً فوقتاً عہدیداروں کیلئے اس طرح تربیتی ورکشاپ منعقد کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر گوتم پنگل ڈین آف اسٹیڈیز ، ڈاکٹر مری چنا ریڈی انسٹی ٹیوٹ نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی سماجی اور معاشی پسماندگی پر مخاطب کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیہی اور شہری علاقوں میں مسلمانوں کی آمدنی میں کافی فرق ہے۔ حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خاں نے خصوصی مدعو کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کو سیول کوڈ کے اختیارات حاصل ہے اور صدرنشین کو کابینی درجہ دیا گیا ہے۔ تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی بھلائی کیلئے کام کر رہی ہے ۔ اقلیتی اداروں میں برسر خدمت عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ اسکیمات پر موثر عمل آوری کو یقینی بنائیں اور تجاویز پیش کریں۔ کمشنر پولیس کی حیثیت سے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے اے کے خاں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی موجود ہے۔ تعلیم کے میدان میں مسلمان دیگر اقوام سے پسماندہ ہے۔ تعلیمی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے حکومت نے اقامتی اسکولس اور جونیئر کالجس قائم کئے گئے ہیں۔ جی سدھیر ریٹائرڈ آئی اے ایس صدرنشین سدھیر کمیشن نے اپنے لکچر میں اقلیتوں کی صورتحال کا تفصیلی احاطہ کیا۔ انہوں نے رپورٹ کی پیشکشی کیلئے کمیشن کی سرگرمیوں کی تفصیلات بیان کی۔ ڈاکٹر آر مادھوی اسوسی ایٹ پروفیسر آف لاء اور دوسروں نے مباحث میں حصہ لیا۔