اقلیتی اسکولس کے انتظامات کو بے قاعدگیوں سے پاک بنانے پر توجہ

اسکولس کو جونیر کالجس میں تبدیل کرنے کی تجویز ، ویجلنس آفیسر کی تعیناتی ، اے کے خاں
حیدرآباد۔ 23 فبروری (سیاست نیوز) اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کے تحت چلنے والے 206 اسکولوں کے انتظامات کو بے قاعدگیوں سے پاک کرنے کے لیے حکومت نے توجہ مرکوز کی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو اقامتی اسکولوں کو جونیئر کالجس میں تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ اقلیتی طلباء ہائی اسکول سے انٹرمیڈیٹ تک معیاری تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔ اقامتی اسکول سوسائٹی کے صدر اور حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خان نے اسکول سوسائٹی کے معاملات میں کئی اصلاحات نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اسکولوں میں طلباء کی تعداد کو یقینی بنانے اور تقررات میں کیے گئے دھاندلیوں کا پتہ چلانے کے لیے ایک ریٹائرڈ پولیس عہدیدار کا ویجلنس آفیسر کی حیثیت سے تقرر عمل میں لایا ہے۔ یہ عہدیدار شہر اور اضلاع کے اسکولوں کا دورہ کرتے ہوئے انتظامات کا جائزہ لیں گے اور وہاں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی اہلیت کا پتہ چلائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ مختلف اضلاع سے اسکولوں کی کارکردگی کے سلسلہ میں شکایات موصول ہوئی ہیں۔ خاص طور عارضی تقررات کے سلسلہ میں سفارشات اور رقومات کے حصول کے الزامات ہیں جس کا اے کے خاں نے سختی سے نوٹ لیا ہے۔ انہوں نے ویجلنس آفیسر کو ہدایت دی کہ وہ تمام شکایات کی جانچ کرتے ہوئے رپورٹ پیش کریں۔ اس بات کا پتہ چلانے کی کوشش کی جائے گی کہ تقررات کس کی سفارش پر کیے گئے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اے کے خان نے سوسائٹی کے ہیڈکوارٹر کے کام کاج کو بہتر بنانے اور شفافیت پیدا کرنے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے ہیں۔ انہوں نے سوسائٹی میں موجود افراد کی اہلیت اور انہیں دی گئی ذمہ داریوں کے بارے میں معلومات حاصل کی ہیں تاکہ اہلیت کے مطابق افراد کو ذمہ داری دی جائے۔ سوسائٹی کے قیام کے وقت کئی ریٹائرڈ عہدیداروں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں لیکن حکومت چاہتی ہے کہ تعلیمی شعبہ سے وابستہ ماہرین کو سوسائٹی سے جوڑا جائے تاکہ اقامتی اسکولوں کی کارکردگی اور معیار تعلیم میں بہتری ہو۔ اے کے خان نے سوسائٹی کے سکریٹری بی شفیع اللہ اور دیگر عہدیداروں پر واضح کردیا کہ اسکولوں کے انتظام اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں میں کسی بھی کوتاہی یا کمی کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ تعلیمی معیار کے سلسلہ میں کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔ طلباء کو انفراسٹرکچر کی فراہمی اور غذا کے سلسلہ میں حکومت کے طے شدہ معیارات اور آئیٹمس کی سربراہی عمل میں لائی جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ سوسائٹی نے داخلوں کے سلسلہ میں بہتر عوامی ردعمل کو دیکھتے ہوئے آئندہ تعلیمی سال سے انٹرنس امتحان منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اہل اور قابل طلباء کو داخلہ مل سکے۔ ان اسکولوں میں کارپوریٹ طرز کی تعلیم کا انتظام کیا جارہا ہے۔ اقامتی اسکولوں کے سلسلہ میں چیف منسٹر کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اے کے خان نے بعض غیر سرکاری تنظیموں کے اشتراک سے طلباء کے لیے مختلف سائنسی پروگراموں کا آغاز کیا ہے۔ اس کے علاوہ اسپورٹس کے سلسلہ میں بھی بھرپور حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ اقامتی اسکولوں کو جونیئر کالجس تک اپ گریڈ کرنے کے سلسلہ میں علاقوں کے اعتبار سے اسکولوں کا انتخاب کیا جائے گا۔