اقلیتی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اے کے خان کو ذمہ داری

وقف بورڈ سے کارکردگی کا آغاز، مشیر خصوصی حکومت دیگر اداروں کو بھی متحرک کرینگے

حیدرآباد ۔ 23 ۔ جنوری (سیاست نیوز) حکومت نے اقلیتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور ان میں اصلاحات کے سلسلہ میں حکومت کے مشیر اے کے خاں ریٹائرڈ آئی پی ایس کو ذمہ داری دی ہے ۔ اے کے خاں نے مختلف اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور ان میں پائی جانے والی بے قاعدگیوں اور خامیوں کو دور کرنے کیلئے حکومت کو سفارشات پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے اقلیتی اداروں میں مختلف بے قاعدگیوںکی شکایت اور اسکیمات پر عمل آوری میں سست رفتاری کو دیکھتے ہوئے ریٹائرڈ پولیس عہدیدار کو اس جانب توجہ دینے کی ہدایت دی ہے تاکہ تمام اداروں کو متحرک کیا جاسکے۔ اے کے خاں اقلیتی اداروں میں وقف بورڈ سے اپنی کارکردگی کا آغاز کریں گے اور وہ وقف سے متعلق تمام امور کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت کو رپورٹ پیش کریں گے ۔ اقلیتی اداروں میں وقف بورڈ ایسا ادارہ ہے جہاں حکومت کی فوری توجہ کی ضرورت ہے ۔ بورڈ میں کئی دیانتدار عہدیداروں کے تقرر کے باوجود کارکردگی میں کوئی سدھار نہیں ہوا اور سیاسی دباؤ کے تحت کئی عہدیداروں کا تبادلہ کردیا گیا ۔ سابق میں شیخ محمد اقبال ، ایم جے اکبر  کو اسپیشل آفیسر کے عہدہ سے تبادلہ کرنے کی مثالیں موجود ہیں۔ موجودہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر محمد اسد اللہ جو مکمل اصول پسندی کے ساتھ فرائض انجام دے رہے ہیں، ان کے خلاف بھی ایک محاذ تیار کیا گیا ہے تاکہ انہیں اپنے متعلقہ محکمہ مال کو واپس کردیا جائے۔ حالیہ عرصہ میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر پر سیاسی اور وقف مافیا کے دباؤ میں زبردست اضافہ ہوگیا ۔ وقف بورڈ کی تشکیل کی کارروائی کے آغاز پر اسد اللہ نے حکومت سے خواہش کی کہ انہیں متعلقہ محکمہ کو واپس کردیا جائے ۔ تاہم حکومت  ان کی خدمات وقف بورڈ میں برقرار رکھنے کے حق میں ہے۔ حکومت کے مشیر کی حیثیت سے اے کے خاں کے تقرر کے بعد امید پیدا ہوئی ہے کہ وہ محکمہ کی بے قاعدگیوں پر سختی سے نظر رکھیں گے اور ان کے سدباب کے اقدامات کریں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اے کے خاں نے وقف بورڈ کے بعد حکومت کی اسکیمات کا تفصیلی طور پر جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر نے 18 جنوری کو اسمبلی میں اقلیتوں سے متعلق جو اعلانات کئے تھے ، ان پر عمل آوری کی حکمت عملی تیار کرنے کی ذمہ داری سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور اے کے خاں کو دی گئی ہے ۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ جاریہ مالیاتی سال مختلف وعدوں کی تکمیل کے احکامات جاری کردیئے جائیں۔ چیف منسٹر کے دفتر سے وعدوں کی تکمیل کے بارے میں تفصیلات اور فائلیں طلب کی جارہی ہیں ۔