مشیر حکومت تلنگانہ کی حیثیت سے حصول جائزہ ، اے کے خاں کا میڈیا سے خطاب
حیدرآباد ۔2۔جنوری (سیاست نیوز) سابق ڈائرکٹر جنرل پولیس اینٹی کرپشن اور نو نامزد مشیر برائے اقلیتی امور حکومت تلنگانہ عبدالقیوم خاں نے کہا کہ وہ تمام اقلیتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور اسکیمات پر موثر عمل آوری کی حکمت عملی تیار کریں گے ۔ حکومت کے مشیر کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عبدالقیوم خاں نے کہا کہ وقف بورڈ اور دیگر اداروں میں بعض تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ وہ عہدیداروں سے مشاورت کے ذریعہ اصلاحات کا عمل شروع کریں گے، تاکہ تمام ادارے شفافیت کے ساتھ کام کرسکے۔ اے کے خاں نے بتایا کہ وہ گزشتہ ایک سال سے محکمہ اقلیتی بہبود کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور انہیں اقلیتی اداروں کی کارکردگی کے بارے میں خاصہ تجربہ حاصل ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جس مقصد سے اقلیتی اسکیمات تیار کی ہے ، اس کے فوائد حقیقی مستحقین تک پہنچنا ضروری ہے ، وہ بحیثیت حکومت کے مشیر اس بات کی کوشش کریں گے کہ محکمہ کے تمام عہدیدار بہتر تال میل کے ذریعہ اسکیمات کو کامیابی سے ہمکنار کریں ۔ مشیر کی حیثیت سے تقرر پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کرتے ہوئے اے کے خاں نے کہا کہ انہیں قوم کی خدمت کا بہترین موقع ملا ہے۔ اقلیتوں کے جو بھی ادارے ہیں، ان کے کام میں سدھار لانا ان کی اولین ترجیح ہوگی۔ اقامتی اسکولس کا حوالہ دیتے ہوئے اے کے خاں نے کہا کہ اسکولوں کے قیام میں انہوں نے اہم رول ادا کیا اور انہیں یقین ہے کہ تعلیمی ترقی کے بغیر مسلمانوں کی ترقی ممکن نہیں ۔ اقلیتوں کی خوشحالی ، بھلائی اور معاشی ترقی کے لئے تعلیمی ترقی ضروری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے اقلیتوں میں تعلیم کو عام کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ وہ اقلیتی بہبود کے سلسلہ میں ایک ایکشن پلان تیار کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے ۔ اقلیتی اسکیمات کے لئے مرکز سے فنڈس حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ اے کے خاں نے کہا کہ خلیجی ممالک میں مقیم افراد کے مسائل کی یکسوئی اور این آر آئیز کی محفوظ سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ اے کے خاں نے بتایا کہ اقلیتوں سے وابستہ غریب افراد کو چھوٹے کاروبار کے لئے امداد کی فراہمی سے متعلق اسکیم کو متحرک کیا جائے گا ۔ سیول سرویسز میں مسلمانوں کی نمائندگی میں اضافہ کیلئے نامور اداروں میں ٹریننگ کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بہت جلد کوچنگ کا آغاز ہوگا ۔ اقلیتی بجٹ کے خرچ کے بارے میں پوچھے جانے پر اے کے خاں نے بتایا کہ 1200 کروڑ کے منجملہ 610 کروڑ کی اجرائی کے احکامات جاری کئے گئے اور 402 کروڑ روپئے محکمہ اقلیتی بہبود کو حاصل ہوچکے ہیں، جنہیں مختلف اسکیمات کے تحت خرچ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی اور دیگر مسائل کے باعث دوسرے محکمہ جات کو بھی بجٹ کی اجرائی میں دشواریوں کا سامنا ہے ۔ اے کے خاں کے مطابق آئندہ مالیاتی سال میں اقلیتی بہبود کیلئے موثر بجٹ کی تیاری کیلئے وہ کام کریں گے۔ اقلیتی بہبود میں 280 جائیدادوں کی منظوری کی چیف منسٹر سے سفارش کی گئی تھی اور ابھی تک 80 جائیدادیں منظور کی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ میں اہل اور تعلیم یافتہ عملہ کی کمی کے باعث کارکردگی متاثر ہوئی ہے ۔