اقلیتوں کے ہاسٹلس کے لیے 155 کروڑ روپئے جاری

حیدرآباد۔/20فبروری، ( سیاست نیوز) حکومت نے ریاست میں اقلیتوں کے 10پری میٹرک ہاسٹلس، 20پوسٹ میٹرک ہاسٹلس، 6 اقامتی اسکولس اور حیدرآباد میں خواتین کے ورکنگ ہاسٹل کی تعمیر کیلئے 155کروڑ 20لاکھ روپئے جاری کئے ہیں۔ گذشتہ سال مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع پر چیف منسٹر نے 12 اقامتی اسکولس، 20پوسٹ میٹرک ہاسٹلس، 10پری میٹرک ہاسٹلس اور ایک ورکنگ ویمنس ہاسٹل کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ اس اسکیم کیلئے جملہ 220کروڑ روپئے کی گنجائش فراہم کی گئی تھی۔ حکومت نے جنوری 2013ء کو 55کروڑ روپئے جاری کئے تاکہ 6ہاسٹلس اور اقامتی اسکولس کی عمارتیں تعمیر کی جاسکیں۔ یہ عمارتیں میدک، کاماریڈی ( نظام آباد )، ونپرتی ( محبوب نگر )، ورنگل، نیلور اور مچھلی پٹنم ( کرشنا ) میں تعمیر کی جائیں گی۔ ہر ہاسٹل کیلئے 9کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے۔ اس اسکیم کا مقصد اقلیتی طلبہ کے ہاسٹلس اور اقامتی مدارس کو ذاتی عمارتوں میں منتقل کرنا ہے۔حکومت نے آج جی او آر ٹی 63جاری کرتے ہوئے 10 پری میٹرک ہاسٹلس، 20پوسٹ میٹرک ہاسٹلس، 6اقامتی مدارس اور ورکنگ ویمنس ہاسٹل کی عمارتوں کی تعمیر کیلئے 155کروڑ 20لاکھ روپئے جاری کئے ہیں۔10 پری میٹرک ہاسٹلس اننت پور، کرنول، کڑپہ، کرشنا، رنگاریڈی، میدک، عادل آباد، چتور، محبوب نگر اور گنٹور میں تعمیر کئے جائیں گے۔ ہر ایک عمارت پر 2کروڑ 20لاکھ روپئے خرچ ہوں گے۔

پوسٹ میٹرک ہاسٹلس اننت پور، کڑپہ (3)، کرنول، میدک، رنگاریڈی، کرشنا، کریم نگر، عادل آباد، حیدرآباد (3)، نظام آباد (2)، چتور، گنٹور، محبوب نگر اور وشاکھاپٹنم میں تعمیر کئے جائیں گے اور ہر ایک ہاسٹل پر 2کروڑ 20لاکھ کا خرچ ہوگا۔ اقلیتی طلباء کے اقامتی اسکولس اننت پور، کرنول، رنگاریڈی، نلگنڈہ، چتور اور گنٹور میں تعمیر ہوں گے اور ہر اسکول پر 14کروڑ 50 لاکھ کا خرچ آئے گا۔ حیدرآباد کے گڈی ملکا پور آصف نگر علاقہ میں ورکنگ ویمن ہاسٹل 2کروڑ 20لاکھ کے خرچ سے تعمیر کیا جائے گا۔ کمشنر اقلیتی بہبود ان کاموں کی انجام دہی کو یقینی بنائیں گے۔ تعمیری کاموں کیلئے فنڈز کی بہت جلد اجرائی عمل میں آئے گی۔