اقلیتوں کے لیے سبسیڈی اسکیم کو اندرون ایک ہفتہ قطعیت

سکریٹری اقلیتی بہبود کی عہدیداوں سے مشاورت، اوون یور کار اسکیم سے 342 اقلیتی نوجوانوں کو فائدہ
حیدرآباد۔ 17 اگست (سیاست نیوز) اقلیتی فینانس کارپوریشن بی سی طبقات کی طرز پر اقلیتوں کو چھوٹے کاروبار کے آغاز کے لیے بینک سے تعلق کے بغیر راست سبسیڈی کی فراہمی اسکیم تیار کررہا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے پسماندہ طبقات کے لیے بینکوں سے مربوط کیے بغیر اسکیم تیار کرنے کی ہدایت دی۔ اقلیتوں کے لیے بھی یکساں طور پر سبسیڈی اسکیم کی تیاری پر محکمہ اقلیتی بہبود غور کررہا ہے۔ سکریٹری دانا کشور نے اس سلسلہ میں متعدد مرتبہ مشاورتی اجلاس طلب کیا اور توقع ہے کہ اندرون ایک ہفتہ اسکیم کو قطعیت دے دی جائے گی۔ چیف منسٹر سے منظوری کے بعد اسکیم پر عمل آوری کا آغاز ہوگا۔ گزشتہ دو برسوں سے کارپوریشن نے سبسیڈی اسکیم پر عمل آوری نہیں کی ہے۔ ایک لاکھ تک سبسیڈی فراہم کرنے کے لیے داخل کردہ درخواستوں کی تعداد 23 ہزار ہیں اور اگر تمام درخواستوں کی یکسوئی کردی جائے تو اس کے لیے کارپوریشن کو 180 کروڑ روپئے کی ضرورت پڑے گی۔ 80 ہزار روپئے کارپوریشن کی جانب سے ادا کیئے جائیں گے جبکہ 20 ہزار امیدوار کا حصہ رہے گا۔ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر ایم اے وحید آئی ایف ایس نے بتایا کہ بیشتر درخواست گزاروں نے 25 تا 50 ہزار روپئے سبسیڈی کی درخواست دی ہے۔ پہلے مرحلہ میں کم سبسیڈی والی درخواستوں کی یکسوئی کی جائے گی۔ منیجنگ ڈائرکٹر نے بتایا کہ اس اسکیم کے ذریعہ اقلیتی امیدواروں کو چھوٹے کاروبار کے آغاز میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ مالیاتی سال حکومت نے پہلے سہ ماہی کا بجٹ جاری کردیا ہے۔ کارپوریشن کو مختلف مدات کے تحت 43 کروڑ روپئے جاری کیے گئے۔ سبسیڈی کی فراہمی کے سلسلہ میں 36 کروڑ روپئے کی اجرائی عمل میں آئی۔ ٹریننگ ایمپلائمنٹ اسکیم کے لیے 3 کروڑ اور اردو کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے لیے 2 کروڑ روپئے جاری کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سبسیڈی کے سلسلہ میں اسکیم کی تیاری کے بعد حکومت سے زائد رقم کی اجرائی کی خواہش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کو عصری بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے تاکہ اقلیتی نوجوانوں کو کمپیوٹر سے متعلق ضامن روزگار کورسس میں ٹریننگ دی جاسکے۔ اسی دوران کارپوریشن کی اوون یور کار اسکیم آغاز کے لیے تیار ہے۔ اس اسکیم کے تحت 342 نوجوانوں کو کار فراہم کی جارہی ہے جس میں کارپوریشن کی سبسیڈی 60 فیصد ہے جبکہ امیدوار کا حصہ 50 ہزار روپئے ہے۔ بینک کی جانب سے 2 لاکھ 46 ہزار روپئے قرض منظور کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کار کمپنی کو 15 کروڑ 19 لاکھ روپئے جاری کردیئے گئے۔ کار کی مالیت 7 لاکھ 24 ہزار روپئے ہے۔ اسکیم کے آغاز کے لیے چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو سے وقت مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ جس دن چیف منسٹر وقت دیں گے اسی دن امیدواروں میں کاریں جاری کردی جائیں گی۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے بجٹ کی اجرائی میں تاخیر کے سبب گزشتہ تین برسوں میں کارپوریشن کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی اور سبسیڈی سے متعلق ایک لاکھ 53 ہزار درخواستیں یکسوئی کی منتظر ہیں۔