اقلیتوں کی فلاح و بہبود ٹی آر ایس حکومت میں ممکن: ہریش راؤ

فلاحی و ترقیاتی اقدامات میں تلنگانہ سرفہرست، اقلیتوں کے جلسہ سے خطاب
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جولائی (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کہا کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود میں تلنگانہ حکومت ملک میں سرفہرست ہے۔ اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی کے لئے جن اسکیمات کا آغاز کیا گیا ، اس سے لاکھوں اقلیتوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ حکومت آنے والے دنوں میں مزید فلاحی اسکیمات کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ہریش راؤ آج سدی پیٹ میں اقلیتوں کے ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 70 سے زائد اقلیتی نوجوانوں نے آج ہریش راؤ کی موجودگی میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ہریش راؤ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کو سرکاری طور پر منایا گیا۔ ملک میں تمام مذاہب کے عید اور تہواروں کو سرکاری سطح پر منانے والی واحد حکومت کے سی آر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی و گنگا جمنی تہذیب کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ رمضان المبارک کے علاوہ کرسمس ، بونال اور دیگر تہواروں کے موقع پر حکومت کی جانب سے انتظامات کے لئے فنڈس جاری کئے جاتے ہیں۔ غریب خاندانوں میں لڑکیوں کی شادی کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ غریب لڑکیوں کی شادی کو آسان بنانے کیلئے شادی مبارک اور کلیان لکشمی جیسی اسکیمات کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ 116 روپئے کی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ ریاست میں اقلیتی بہبود کا بجٹ 1200 کروڑ مختص کیا گیا ۔ گزشتہ چار برسوں میں بجٹ میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی صرف ٹی آر ایس حکومت کے ذریعہ ممکن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اقلیتوں کو ٹی آر ایس پر مکمل اعتماد ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ دو کروڑ روپئے کی لاگت سے سدی پیٹ میں عصری سہولتوں کے ساتھ حج ہاؤز تعمیر کیا جائے گا۔ سدی پیٹ میونسپل وائس چیرمین کے عہدہ پر اقلیتی قائدین کو نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں اقلیتوں کی بھلائی کی اس قدر اسکیمات موجود نہیں جتنی تلنگانہ میں ہے۔ مرکزی حکومت نے اقلیتی بہبود کیلئے 4000 کروڑ کا بجٹ مقرر کیا گیا ہے جبکہ چھوٹی ریاست ہونے کے باوجود ٹی آر ایس حکومت نے 1200 کروڑ مختص کئے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی خواتین کو اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ سلائی مشین تقسیم کئے جائیں گے ۔ اقلیتی نوجوانوں کو خود روزگار اسکیمات سے وابستہ کرنے کیلئے کارپوریشن سے سبسیڈی فراہم کی جارہی ہے۔ سدی پیٹ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے محمد محی الدین کی قیادت میں اقلیتی نوجوانوں نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی ہے۔