اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی کو ختم کرنے حکومت کے کئی اقدامات

سوریہ پیٹ ضلع نلگنڈہ میں اقلیتی اقامتی اسکول کا افتتاح ، وزیر برقی جگدیش ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔یکم جولائی، ( سیاست نیوز) وزیر برقی جگدیش ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے کئی اقدامات کررہی ہے اور ریاست میں 71 اقامتی اسکولس کا قیام اسی سلسلہ کی اہم کڑی ہے۔ جگدیش ریڈی نے آج سوریہ پیٹ ضلع نلگنڈہ میں اقلیتی اقامتی اسکول کا افتتاح انجام دیا۔ انہوں نے کہا کہ 3900 کروڑ کی لاگت سے 120اقامتی اسکولس کے قیام کا چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے فیصلہ کیا ہے اور پہلے مرحلہ میں 71اسکولوں کا آغاز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلبہ کیلئے کارپوریٹ طرز کی تعلیم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اسکولوں میں تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی اور لڑکیوں کیلئے 33 اقامتی اسکولس قائم کئے گئے۔ جگدیش ریڈی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اقلیت دوست قرار دیا اور کہا کہ اقلیتوں کیلئے کئی فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات کا آغازکیا گیا ہے۔ انتخابی منشور سے ہٹ کر کئی نئی اسکیمات شروع کی گئیں جن میں شادی مبارک اور اوورسیز اسکالر شپ اسکیم شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات میں تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے اور دیگر ریاستیں تلنگانہ کی اسکیمات کو اپنے پاس متعارف کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ تمام طبقات کی یکساں ترقی کے حق میں ہیں تاکہ سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کا خواب پورا ہو۔ جگدیش ریڈی نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں فلاحی اسکیمات کیلئے اس قدر بجٹ مختص نہیں کیا گیا جتنا تلنگانہ حکومت نے کیاہے۔ آندھرائی حکمرانوں نے جس طرح تلنگانہ کو نظرانداز کیا دو سال کے عرصہ میں ٹی آر ایس حکومت نے کئی شعبوں میں بہتر کارکردگی کو یقینی بنایا۔