اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے 342 نوجوانوں کو ڈرائیور کم اونر اسکیم کے تحت کاروں کی تقسیم ، ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کا خطاب
حیدرآباد۔4ستمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیتی کارپوریشن کی جانب سے 342 نوجوانوں کو ڈرائیور کم اونراسکیم کے تحت آج کاروں کی حوالگی عمل میں لائی گئی ۔ اس اسکیم کے تحت کاروںکی تقسیم کی تقریب میں ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی ‘ ریاستی وزیر داخلہ جناب این نرسمہا ریڈی ‘ ارکان پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی ‘ مسٹر بنڈارو دتاتریہ ‘مسٹر ایم دانا کشور سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود‘ جناب شاہنواز قاسم ڈائریکٹر محکمہ اقلیتی بہبود‘ جناب عبدالقیوم خان مشیر برائے اقلیتی امور حکومت تلنگانہ ‘ صدرنشین تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن جناب سید اکبر حسین‘ صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ جناب الحاج محمد سلیم ‘ ارکان قانون ساز کونسل جناب محمدفاروق حسین ‘ مسٹر ایم ایس پربھاکر ‘ جناب مسیح اللہ خان صدرنشین تلنگانہ ریاستی حج کمیٹی کے علاوہ دیگر عہدیداران و اہم شخصیتیں موجود تھیں۔جناب محمد محمود علی نے اس تقریب سے خطاب کے دوران حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی معاشی و تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے متعدد اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے مسلمانوں کو تعلیمی و معاشی میدان میں ترقی کی فراہمی کے لئے کئی اسکیمات چلائی جا رہی ہیں جن میں اقلیتی اقامتی اسکولوں کے علاوہ روزگار سے مربوط کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات اور اوورسیز اسکالر شپ اسکیم شامل ہے جس کے تحت بیرون ملک جامعات میں تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانو ںکو 20لاکھ روپئے جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے سابق میں آٹوز کی تقسیم بھی عمل میں لائی گئی تھی اور اس اسکیم کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ ریاست میں تمام طبقات کی مجموعی اور مساوی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں اور وہ مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دورکرنا چاہتے ہیں۔ جناب محمد محمود علی نے بتایا کہ مولانا ابوالکلام آزادؒ نے کہا تھا کہ کسی قوم کی تعلیمی پسماندگی کو دور کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں اس کے کئی مسائل دور ہو جاتے ہیں اسی نظریہ کی بنیاد پر حکومت تلنگانہ کام کرتے ہوئے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے میں مصروف ہے اور اس مقصد کیلئے 204 اقلیتی اقامتی اسکول کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور ان اسکولو ںمیں زائد از 65ہزار طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ سابق میں متحدہ ریاست آندھراپردیش میں صرف 12 اقامتی اسکول چلائے جا رہے تھے لیکن علحدہ ریاست کی تشکیل کے بعد حکومت کی جانب سے اقامتی اسکولو ںکے قیام کی شروعات کی گئی اور حکومت آئندہ چند برسوں میں ان اسکولوں کی تعداد کو 500 تک کرنے کا منصوبہ تیار کر چکی ہے۔ انہوںنے بتا یا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اقامتی اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے طلبہ میں کھیل کود اور مسابقتی دوڑ میں انہیں شامل کرنے کا جذبہ پیدا کیا جا رہاہے جس کے نتیجہ میں اقلیتی اقامتی اسکول میں تعلیم حاصل کر رہے طلبہ نے NASAمیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے اور انہیں دوسرا مقام حاصل ہوا۔جناب محمد محمود علی نے بتایاکہ کارپوریشن کی جانب سے مابقی کاروں کی جلد حوالگی عمل میں لائی جائے گی اور جن کی درخواستیں زیر التواء ہیں انہیں مایوں نہ ہونے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا ریاستی حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی ترقی فلاح و بہبود کیلئے 2000 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جو کہ مثالی ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ ریاستی حکومت اعلانات سے عمل پر یقین رکھتی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ریاست کے مسلمانوں میں حکومت نے اقلیتی اقامتی اسکولوں کے قیام کے ذریعہ تعلیمی انقلاب برپا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راست قرضہ جات جو کہ 100 فیصد سبسیڈی والے قرض ہیں اور ان کی حد 50ہزار مقرر کی گئی ہے ان کی اجرائی کیلئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 50کروڑ روپئے کا بجٹ فوری جاری کرنے کی ہدایت دے دی ہے ۔ علاوہ ازیں ریاست میں ’شادی مبارک اسکیم ‘ کے تحت 1لاکھ 116روپئے دیئے جا رہے ہیں اور اسکیم سے تاحال 1لاکھ خاندانوں نے استفادہ حاصل کیا ہے۔مسٹر این نرسمہا ریڈی ریاستی وزیر داخلہ نے اس موقع پر اپنے خطاب کے دوران ریاست تلنگانہ کو ملک کی سر فہرست ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت مسلم دوست حکومت ہے اور ریاستی حکومت کے سیکولر کردار کے سبب ریاست میں تمام طبقات کی یکساں ترقی کو ممکن بنایا جا رہاہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں مسلمانوں کی ترقی کے لئے کئے جانے والے اقدامات مثالی ہیں ۔ انہو ںنے بتایا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست کے تمام طبقات کی فلاح و بہبود کو یقینی بناتے ہوئے ریاست کو ملک کی دیگر ریاستوں سے کافی آگے کردیا ہے اور دیگر ریاستوں میں تلنگانہ کی مثال دی جانے لگی ہے۔ مسٹر این نرسمہا ریڈی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں تیز رفتار ترقی کر رہی ہے ‘ انہوں نے کاروں کی حوالگی تقریب کے دوران موجود اسکیم کے استفادہ کنندگان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ استفادہ کنندگان اگر بینک کے قرض کی ادائیگی کے لئے محنت کرتے ہیں اور اسکیم کومؤثر بنانے میں تعاون کرتے ہیں تو ان کی معاشی ترقی کی راہیں بھی ہموار ہوں گی۔جناب سید اکبر حسین صدرنشین تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن نے اس موقع پر استفادہ کنندگان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ کارپوریشن کی جانب سے مابقی درخواستوں کی عاجلانہ یکسوئی کے سلسلہ میں اقدامات کو تیزکیا جائے گا۔اس تقریب سے ارکان پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی ‘ مسٹر بنڈارو دتاتریہ ‘ جناب عبدالقیوم خان مشیر برائے حکومت کے علاوہ دیگر نے بھی مخاطب کیا۔جناب عبدالقیوم خان نے اپنے خطاب کے دوران استفادہ کنندگان کو مشورہ دیا کہ وہ بہ پابندی بینک کے قرض کی ادائیگی کو یقینی بناتے ہوئے اسکیم کو کامیاب بنانے میں تعاون کریں اور استفادہ کنندگان کی جانب سے بہ پابندی قرض کی ادائیگی کی صورت میں حکومت بینکوں کے ذریعہ اور لوگوں کو بھی اس طرح کی اسکیمات سے مستفید کرواسکتی ہے ۔