حیدرآباد سے کرفیو کا خاتمہ، رکن کونسل محمد سلیم کا بیان
حیدرآباد ۔ 29۔ اکتوبر (سیاست نیوز) رکن قانون ساز کونسل محمد سلیم نے کہا کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو اقلیتوں کی بھرپور تائید حاصل ہوگی۔ گزشتہ چار برسوں میں کے سی آر کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت نے اقلیتوں کی ترقی اور بھلائی کیلئے جو اقدامات کئے، اس کی مثال ملک کی کوئی ریاست پیش نہیں کرسکتی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ وہ بہت جلد پارٹی کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں شہر اور اضلاع کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے بعض اضلاع میں پارٹی امیدواروں کی انتخابی مہم میں حصہ لیا ہے اور بہت جلد دوسرے مرحلہ کے پروگرام کو قطعیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر الیکٹرانک میڈیا اور اخبارات نے جو سروے کیا ہے ، اس کے مطابق ٹی آر ایس کا دوبارہ برسر اقتدار آنا یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سماج کے ہر طبقہ کیلئے جو کارنامے انجام دیئے ہیں ، وہ پارٹی کی کامیابی کیلئے کافی ہے۔ کے سی آر نے دوبارہ برسر اقتدار آنے پر غریبوں کے وظائف اور کسانوں کی پیداواری امدادی قیمت میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ بیروزگار نوجوانوں کیلئے ماہانہ بھتے کا اعلان کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور سے اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ محمد سلیم نے کہا کہ کے سی آر کا شمار ان قائدین میں ہوتا ہے جو اپنے وعدوں پر عمل آوری میں یقین رکھتے ہیں۔ کے سی آر نے اب تک جو کچھ کہا ، اس پر عمل کر دکھایا۔ کانگریس اور تلگو دیشم نے متحدہ آندھراپردیش میں تلنگانہ کو پسماندہ علاقہ میں تبدیل کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ چار برسوں کے مختصر وقت میں ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا کسی کارنامے سے کم نہیں۔ کے سی آر حکومت میں حیدرآباد کی غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔ امن و ضبط کی صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہیں اور چار برسوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو فروغ حاصل ہوا۔ محمد سلیم نے بتایا کہ حیدرآباد جو کبھی فرقہ وارانہ تشدد اور کرفیو کیلئے مشہور تھا ، اب دنیا بھر میں ترقی یافتہ اور سیاحتی مرکز کے طور پر شناخت بنا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی کیلئے ٹی آر ایس کا دوبارہ اقتدار ضروری ہے ۔ اقلیتوں کی ترقی کیلئے کئی منفرد اسکیمات کا آغاز کیا گیا اور آئندہ حکومت میں مزید اسکیمات کا آغاز کیا جائے گا۔