تائیدکرنے والی جماعتوں سے اظہار تشکر،فلاحی اسکیمات کے مثبت نتائج کا دعویٰ
حیدرآباد۔/8 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے تلنگانہ کے رائے دہندوں بالخصوص اقلیتوں سے ٹی آر ایس کی تائید پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایگزٹ پول کے نتائج سے یہ صاف ہوچکا ہے کہ ٹی آر ایس دوبارہ بھاری اکثریت سے برسراقتدار آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں کے سی آر کی زیر قیادت حکومت نے عوام کی بھلائی اور ریاست کی ترقی کیلئے جو اقدامات کئے اُسے عوام کی بھرپور تائید حاصل ہوئی ہے۔ رائے دہی کے موقع پر ریاست بھر میں ٹی آر ایس کے حق میں خاموش لہر دیکھی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے متحدہ طور پر ٹی آر ایس کو شکست دینے کی منصوبہ بندی کی لیکن عوام نے کانگریس، تلگودیشم اور ان کی حلیف جماعتوں پر بھروسہ نہیں کیا ہے۔ محمود علی نے کہا کہ مہا کوٹمی نے حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن عوام نے ووٹ کے ذریعہ انہیں جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالف تلنگانہ طاقتیں پھر ایک بار اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے سرگرم ہوچکی ہیں لیکن عوام نے انہیں قدم جمانے کا موقع نہیں دیا۔ محمود علی نے اقلیتی رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں اقلیتوں نے ٹی آر ایس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 60 برسوں میں کانگریس اور تلگودیشم نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کچھ نہیں کیا محض وعدے اور تیقنات سے بہلانے کی کوشش کی گئی لیکن تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد حقیقی معنوں میں سنہرے دور کا آغاز ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب خاندان کے سی آر کی اسکیمات سے خوش ہیں لہذا انہوں نے دوبارہ اقتدار کا فیصلہ کیا ہے۔ محمود علی نے کہا کہ تمام ایگزٹ پولس ٹی آر ایس کے حق میں ہیں اور 11 ڈسمبر کو نتائج کے اعلان کے ساتھ عوام کا فیصلہ منظر عام پر آجائے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کے سی آر نے اقلیتوں کیلئے جس طرح مزید اسکیمات کا وعدہ کیا ہے اس پر دوسری میعاد میں عمل آوری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کے علاوہ شہری علاقوں میں بھی ٹی آر ایس کے حق میں عوامی لہر دیکھی گئی ہے۔ محمود علی نے انتخابی مہم کے دوران مختلف اضلاع میں 50 سے زائد انتخابی جلسوں سے خطاب کیا اور اقلیتی طبقات کے علحدہ اجلاس طلب کرتے ہوئے انہیں حکومت کی اسکیمات سے واقف کرایا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں بھی ٹی آر ایس کا مظاہرہ بہتر رہے گا۔ انہوں نے ٹی آر ایس کی تائید کرنے والی مسلم جماعتوں اور تنظیموں سے بھی اظہار تشکر کیا اور وعدہ کیا کہ چیف منسٹر نے ان سے اقلیتوں کی بھلائی کے سلسلہ میں جو وعدہ کیا تھا اس پر بہر صورت عمل کیا جائے گا۔