اقلیتوں کیلئے چیف منسٹر کے وعدے، عمل آوری میں عہدیدار ناکام

چیف سکریٹری کو رپورٹ حوصلہ شکن ، اقلیتوں کیلئے کے سی آر کے 44 وعدوں میں صرف 11 پر عمل آوری

حیدرآباد ۔ 2 ۔اپریل (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں سے متعلق اسمبلی میں جو اعلانات اور تیقنات دیئے تھے، ان پر عمل آوری انتہائی سست رفتار ہے۔ گزشتہ ایک برس میں اسمبلی اجلاسوں میں چیف منسٹر نے اقلیتی طبقہ کی ترقی اور بھلائی کیلئے جملہ 44 وعدے کئے تھے، ان میں سے صرف 11 پر عمل کیا گیا اور باقی 33 وعدوں کی تکمیل نہیں ہوسکی۔ چیف سکریٹری نے چیف منسٹر کے مختلف اعلانات اور وعدوں کی تکمیل کا جائزہ لینے محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کا اجلاس منعقد کیا تھا ۔ اجلاس میں چیف سکریٹری کو جو رپورٹ پیش کی گئی وہ حوصلہ افزاء نہیں ہے۔ 9 نومبر 2017 ء کو اس وقت کے سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے چیف منسٹر کے تیقنات پر رپورٹ تیار کی تھی۔ 24 تیقنات میں زیادہ تر ایسے ہیں جن پر عمل آوری کیلئے متعلقہ محکمہ جات کو مکتوب روانہ کئے گئے ۔ صرف ایک وعدہ کی تکمیل کیلئے جی او جاری کیا گیا تھا۔ چیف سکریٹری نے بجٹ سیشن کے دوران چیف منسٹر کے تیقنات پر اجلاس منعقد کیا اور انہیں عمل آوری رپورٹ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔ تیقنات سے متعلق پہلی رپورٹ میں جملہ 21 وعدوں کا ذکر کیا گیا ۔ جن میں سے 6 پر عمل آوری کی گئی۔ وقف ٹریبونل کی تشکیل اوورسیز اسکالرشپ اسکیم ، انیس الغرباکیلئے اراضی کی فراہمی ، انیس الغرباکے ہمہ منزلہ کامپلکس کا سنگ بنیاد وقف بورڈ کی تشکیل اور شادی مبارک کے بقایہ جات کی اجرائی کو عمل کردہ وعدوں کی فہرست میں رکھا گیا ہے جبکہ جو تیقنات عمل آوری کے مرحلہ میں بتائے گئے ، ان میں سچر کمیٹی رپورٹ پر عمل ، غریب مسلمانوں کو وظیفہ کی ادائیگی ، اجمیر میں رباط کی تعمیر ، اردو ا کیڈیمی کیلئے مستقل عمارت ، وقف بورڈ کو جوڈیشل پاورس ، ایک لاکھ اقلیتی طلبہ کو پری میٹرک اسکالرشپس ، بینکوں سے کسی تعلق کے بغیر اقلیتوں کو سبسیڈی کی فراہمی، چھوٹے کاروبار کے آغاز کیلئے صد فیصد قرض، وقف بورڈ کیلئے تعلیم یافتہ اسٹاف ‘مکہ مسجد میں بلدیہ کی جانب سے ٹائلٹ تعمیر شامل ہیں۔ تیقنات کی دوسری رپورٹ میں 23 تیقنات کا ذکر کیا گیا، جن میں 5 پر عمل آوری کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے مطابق جن وعدوں پر عمل آوری ہوچکی ہے ، ان میں اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کیلئے آمدنی کی حد میں اضافہ ، شادی مبارک اسکیم کیلئے اسنادات میں رعایت ، فلک نما اور چنچل گوڑہ جونیئر کالجس کو ڈگری کالجس میں اپ گریڈ کرنا ، اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ اور اقلیتوں کو ایس سی ، ایس ٹی طبقات کے مماثل مراعات شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کو گرین چیانل میں شامل کرنے کی تجویز کو محکمہ فینانس نے مسترد کردیا۔ چیف منسٹر کے جن وعدوں پر عمل آوری نہیں ہوسکی، ان میں 40 کالجس کے سیلف فینانس کورسس کو حکومت کے تحت شامل کرنا ، پہاڑی شریف میں ریمپ کی تعمیر ، درگاہ حضرت برہنہ شاہؒ اراضی کی ترقی اوقافی جائیدادوںکی ریونیو ریکارڈ سے مماثلت ، فیس باز ادائیگی کے بقایہ جات کی اجرائی ، سنگارینی کالریز کے اقلیتی ملازمین کیلئے رمضان و کرسمس کی تعطیل، اردو میڈیم اسکولس میں اساتذہ کی 900 جائیدادوں پر تقررات ، مہاراشٹرا کی طرز پر تلنگانہ میں اردو کی ترقی ، یروشلم جانے والے زائرین کیلئے گرانٹ کی منظوری‘ اقلیتی بہبود و وقف بورڈ استحکام شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چندر شیکھر راؤ نے تیقنات پر عمل آوری کے سلسلہ میں عہدیداروں کو احکامات جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حالیہ بجٹ اجلاس میں چیف منسٹر تیقن دیا تھا کہ اندرون دو یوم سرکاری احکامات کی اجرائی عمل میں آئے گی لیکن تاحال اس کا سلسلہ شروع نہیں ہوا ہے۔