رواں سال شروع کرنے کا عزم،مجوزہ مقامات میں حیدرآباد کا سب سے زیادہ حصہ
حیدرآباد /27 جنوری ( سیاست نیوز ) حکومت تلنگانہ نے مزید 40 مائناریٹیز ریسیڈنشیل اسکولس کے قیام کیلئے آج احکام جاری کردئے ۔ محکمہ اقلیتی بہبود کی طرف سے جی او ایم ایس نمبر 4 جاری کرتے ہوئے ان اقامتی اسکولس کے قیام کا عمل شروع کیا گیا ہے ۔سکریٹری تلنگانہ مائناریٹیز ریسیڈنشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس سوسائٹی حیدرآباد سے نئے اقامتی اسکولوں کو جون / جولائی 2017 سے شروع کرنے کی درخواست کی ہے ۔ حکومت تلنگانہ کا ادعاء ہے کہ اسے ریاست کی اقلیتوں کی سماجی ، تعلیمی اور معاشی ترقی کے ساتھ ان کی بھلائی سے کافی دلچسپی ہے اور مائناریٹی کمیونٹی کی تعلیمی ترقی کیلئے اقامتی اسکولوں کی کشادگی کی ضرورت محسوس کی گئی ۔ کسی بھی کمیونٹی کی ترقی میں تعلیمی شعبہ کا فروغ کلیدی عنصر ہوتا ہے ۔ اس جی او کے ذریعہ حکومت نے تلنگانہ اسٹیٹ کے مختلف مقامات پر 160 مائنارٹیز ریسیڈنشیل اسکولس شروع کرنے کی انتظامی منظوری دی ہے ۔ 71 مائنارٹیز ریسیڈنشیل اسکولس پہلے ہی ابتدائی مرحلے میں تعلیمی سال 2016-17 کے دوران شروع کئے جاچکے ہیں ۔ حکومت نے اس معاملہ کا بغور جائزہ لینے اور اس سلسلے میں اب تک جاری کردہ احکامات کے تسلسل میں مزید 40 ریسیڈنشیل اسکولس کے ریاست میں قیام کو انتظامی منظوری عطا کردی ۔ جس سے ایسے اقامتی اسکولس کی مجموعی تعداد 200 ہوجائے گی ۔ یہ بھی وضاحت کردی گئی کہ 200 کے منجملہ پہلے ہی شروع کردئے گئے 71 اقلیتی اقامتی اسکولوں کو منہا کرنے کے بعد بقیہ 129 اسکولس کو تعلیمی سال 2017-18 سے شروع کردیا جائے گا ۔ آج کے جی او میں مذکورہ مائناریٹیز ریسیڈنشیل اسکولس کیلئے ضلع واری سطح پر مجوزہ مقامات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔ جی او میں 30 اضلاع کا احاطہ کیا گیا۔ مجموعی طور پر لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے مجوزہ اسکولوں کو ملاکر دیکھیں تو 117 کی تجویز پیش کی گئی جس میں سب سے زیادہ 31 حیدرآباد کے ہیں ۔