اقلیتوں کیلئے سبسیڈی اسکیم ، ہفتہ اور اتوار کو بھی درخواستوں کی وصولی

ادخال درخواست میں غیر معمولی مستعدی، ایم ڈی و نائب چیرمین کارپوریشن کی عہدیداروں کو ہدایت
حیدرآباد۔/7فبروری، ( سیاست نیوز) اقلیتی بیروزگار نوجوانوں کیلئے سبسیڈی اسکیم سے استفادہ کی تاریخ کے تعین کے ساتھ ہی ریاست بھر میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کو درخواستوں کی وصولی کی تعداد میں اضافہ ہوچکا ہے۔ حکومت نے اس اسکیم سے استفادہ کی آخری تاریخ 10فبروری مقرر کی ہے۔ امیدواروں کیلئے درخواستوں کے ادخال کی سہولت فراہم کرنے اقلیتی فینانس کارپوریشن نے ہفتہ اور اتوار کے دن بھی ریاست بھر میں درخواستوں کی وصولی کا فیصلہ کیا ہے۔ منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور نے ریاست کے تمام ایکزیکیٹو ڈائرکٹرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ دوسرے ہفتہ اور اتوار کی تعطیلات کے باوجود درخواستوں کی وصولی کا کام انجام دیں اور تمام درخواستیں آن لائن کی جائیں۔ حج ہاوز میں واقع کارپوریشن کے دفتر میں بھی درخواستیں وصول کی جائیں گی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں آج تمام ایکزیکیٹو ڈائرکٹرس کو باقاعدہ احکامات جاری کردیئے ہیں۔ درخواستوں کے ادخال کے سلسلہ میں امیدواروں کی مناسب رہنمائی کیلئے حج ہاوز کی چھٹی منزل پر ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے جہاں درخواست کے ساتھ ضروری اُمور کی تکمیل کے بارے میں امیدواروں کو واقف کرایا جائے گا۔

کارپوریشن کو اس بات کی شکایت ملی ہے کہ مختلف درمیانی افراد درخواست گذاروں سے رقومات حاصل کرتے ہوئے سبسیڈی کی فراہمی کا لالچ دے رہے ہیں۔ مختلف علاقوں میں سماجی کارکنوں کے نام پر بھی رقومات وصول کرنے کی شکایت ملی ہے۔ پروفیسر ایس اے شکور نے امیدواروں سے خواہش کی کہ وہ اس طرح کے درمیانی افراد کے دھوکہ کا شکار نہ ہوں اور ان کے بارے میں کارپوریشن کو اطلاع کریں تاکہ قانونی کارروائی کی جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے جو نشانہ مقرر کیا ہے اس کی مکمل تکمیل کے امکانات روشن ہیں۔ ابھی تک تقریباً 11ہزار درخواستیں وصول ہوچکی ہیں جبکہ حکومت نے 26,620 استفادہ کنندگان کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ سبسیڈی فراہمی سے متعلق سابقہ اسکیم کے تحت 4178امیدواروں میں 11کروڑ 13لاکھ روپئے تقسیم کئے گئے جبکہ 8216 درخواستیں جو سابق میں داخل کی گئیں وہ نئی اسکیم کے تحت بھی مستحق قرار پائی ہیں۔ اس طرح تقریباً 12ہزار درخواستوں کی قواعد کی تکمیل کے ساتھ کارپوریشن نے یکسوئی کردی ہے۔ نئی اسکیم کے تحت تقریباً 14ہزار استفادہ کنندگان کو سبسیڈی جاری کرنا ہوگا۔ توقع کی جارہی ہے کہ آخری دنوں میں بڑی تعداد میں درخواستیں وصول ہوں گی۔ منڈل ریونیو دفاتر میں انکم سرٹیفکیٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں تاخیر کی شکایات ملی ہیں۔ اسی دوران ٹریننگ اینڈ ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت حکومت نے کارپوریشن کو 12کروڑ روپئے مختص کئے جس میں 4کروڑ 21لاکھ روپئے جاری کردیئے گئے۔ اپیٹکو اور دیگر سرکاری اداروں کے ذریعہ ریاست کے 153مقامات پر 6569 امیدواروں کو مختلف کورسیس میں ٹریننگ دی جارہی ہے۔ اس کے لئے 3کروڑ 21لاکھ روپئے ادا کئے جائیں گے۔اسی بجٹ سے سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف مائناریٹیز کو 50لاکھ روپئے جاری ہوں گے۔ اس طرح حکومت کی جانب سے جاری کردہ بجٹ کا تقریباً استعمال ہوچکا ہے۔