اقلیتوں و پسماندہ طبقات کیلئے خود روزگار اسکیمات

حیدرآباد 28 جنوری (سیاست نیوز ) اقلیتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کیلئے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ خود روزگار اسکیم کے تحت درخواستوں کے ادخال کا آغاز ہوچکاہے۔ حیدرآباد اور ریاست کے دیگر اضلاع میں اقلیتوں کی جانب سے اس اسکیم سے استفادہ کے سلسلہ میں دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ابھی تک 1300 سے زائد افراد نے اپنی درخواستیں داخل کردی۔ اس اسکیم سے استفادہ کیلئے آخری تاریخ 31 جنوری مقرر کی گئی ہے تاہم مختلف طبقات کی جانب سے حکومت سے نمائندگی کے باعث توقع ہے کہ درخواستوں کے ادخال کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے گی۔اقلیتی امیدوار اضلاع میں منڈل ڈیولپمنٹ آفیسرس (MPDO)کے پاس درخواستیں داخل کرسکتے ہیں جبکہ حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی کے زونل کمشنرس اور اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹرس کے پاس درخواستیں پیش کی جاسکتی ہے۔

تمام درخواستیں آن لائن داخل کی جارہی ہیں۔ حکومت نے درخواستوں کے ادخال کیلئے می سیوا تک علحدہ ویب سائٹ کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے ۔ توقع ہے کہ اندرون دو یوم خصوصی ویب سائٹ کا آغاز ہوجائے گا۔ تمام درخواستیں منڈل سطح پر تنقیح کے بعد ضلع کلکٹر کی صدارت میںموجود ضلع واری کمیٹی سے رجوع کی جائیں گی جہاں درخواست گذاروں کو بینکرس قرض کی فراہمی کا فیصلہ کریں گے۔ بینکرس کی جانب سے منظورہ درخواستوں کو اقلیتی فینانس کارپوریشن سے رجوع کیا جائے گا اور کارپوریشن سبسیڈی کی رقم راست طور پر امیدواروں کے بینک اکاونٹ میں منتقل کردے گا۔ منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور نے اقلیتی سے اپیل کی کہ وہ اس اسکیم سے استفادہ کیلئے تمام شرائط کی تکمیل کے ساتھ درخواستیں داخل کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ حج ہاوز میں امیدواروں کی رہنمائی کیلئے خصوصی کاونٹر قائم کیا گیا ہے ۔ حج ہاوز میں آج اس اسکیم کے درخواست گذاروں کی کثیر تعداد دیکھی گئی۔ اسکیم کے مطابق بینک سے قرض کی منظوری پر یونٹ کاسٹ کے 50 فیصد مساوی رقم بطور سبسیڈی جاری کی جائے گی سبسیڈی کی اعظم ترین حد 1 لاکھ روپئے ہوگی۔ بی سی اور اقلیت کیلئے اسکیم سے استفادہ کی حد عمر 21 تا 40 سال مقرر کی گئی ہے۔