اقلیتوں ، دلت و دیگر طبقات پر مظالم کی روک تھام پر مسودہ بل گورنر کو پیش کرنے کا مشورہ

حیدرآباد ۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے صدرنشین ریاستی اقلیتی کمیشن عابد رسول خاں کو مشورہ دیا کہ وہ اقلیتوں، دلت اور دیگر کمزور طبقات پر مظالم کی روک تھام سے متعلق مسودہ بل کو ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے رجوع کریں۔ گورنر سے مسودہ بل کو رجوع کئے جانے کے بعد وہ اس کا جائزہ لیں گے۔

عابد رسول خاں نے صدرجمہوریہ سے راشٹرپتی نیلائم میں ملاقات کی اور اقلیتی کمیشن کی جانب سے تیار کردہ مسودہ بل کی کاپی حوالے کی۔ انہوں نے صدرجمہوریہ کو پیش کردہ یادداشت میں کہا کہ اس بل کی منظوری سے اقلیتوں، دلت، عیسائیوں اور دیگر کمزور طبقات پر فرقہ وارانہ اور دیگر مظالم کو روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں ان طبقات پر بڑھتے مظالم کو دیکھتے ہوئے اس طرح کی قانون سازی ناگزیر ہے۔ عابد رسول خاں نے بتایا کہ حکومت نے 16 مئی 2013ء کو کمیشن کی تشکیل عمل میں لائی جس کے بعد سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف مظالم اور امتیازی سلوک کے بارے میں کئی ایک شکایات وصول ہوئی ہیں۔

کمیشن کا احساس ہے کہ بعض معاملات میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا جبکہ دستور نے اقلیتوں کو اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی مکمل آزادی فراہم کی ہے۔ انہوں نے شکایت کی کہ فرقہ پرست عناصر مختلف وجوہات کا بہانہ بناکر اقلیتوں کو مسلسل نشانہ بنارہے ہیں۔ یہ عناصر سماج میں امن و یکجہتی کو نقصان پہونچانا چاہتے ہیں۔ وہ آندھرا پردیش میں اقلیتوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے اپنا تسلط قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ فرقہ پرست عناصر مرحلہ وار انداز میں ریاست کے مختلف علاقوں میں منصوبہ بند طریقے سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صدرجمہوریہ کو مکتوب میں بتایا گیا کہ ریاستی اقلیتی کمیشن نے ایک ماہر قانون کے ذریعہ اقلیتوں، عیسائیوں، دلتوں اور دیگر کمزور طبقات پر مظالم کی روک تھام کیلئے بل کے مسودہ کو قطعیت دی ہے۔ کمیشن کا احساس ہے کہ اگر اس بل کو منظوری دی جائے تو مظالم پر بڑی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے صدرجمہوریہ سے درخواست کی کہ درج فہرست اقوام و قبائل پر مظالم کی روک تھام کیلئے موجود قانون سازی کے طرز پر یہ قانون تیار کیا جانا چاہئے۔ صدرنشین کمیشن نے پرنب مکرجی سے درخواست کی کہ وہ مسودہ بل کو مناسب ترمیمات اور تجاویز کے ساتھ ریاستی حکومت سے رجوع کریں تاکہ مناسب قانون سازی کی جاسکے۔ اس بل کی منظوری کے ذریعہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ممکن ہوسکے گا۔ صدرنشین اقلیتی کمیشن نے بتایا کہ صدرجمہوریہ کی ہدایت کے مطابق ریاستی گورنر سے ملاقات کا وقت لیتے ہوئے یادداشت آئندہ ایک دو یوم کے دوران پیش کردی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو تین دن قبل انہوں نے کمیشن کے ارکان کے ہمراہ ضلع نظام آباد کا دورہ کیا تھا اور حالیہ دنوں میں ایک نابالغ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ کی مکمل تفصیلات حاصل کیں۔