نئی دہلی 2 جون (سیاست ڈاٹ کام )مرکز نے اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کا شمار کرنا شروع کردیا ہے۔گذشتہ ایک سال کے دوران تمام محکموں میں ملازم اقلیتی طبقہ کے افراد کا شمار کیا جارہا ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے نئے پندرہ نکاتی پروگرام کا ایک حصہ ہے جو اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ محکمہ پرسونل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی ) نے تمام مرکزی حکومت کے محکموں سے خواہش کی ہے کہ اقلیتی طبقہ کے اپریل 2014 سے مارچ 2015 کے دوران تقرر شدہ اقلیتی طبقہ کے ارکان کی تعداد مرکزی حکومت کی جانب سے طلب کی گئی ہے ۔ اقلیتی طبقہ کے تقررات میں مسلمانوں کا تناسب بھی دریافت کیا گیا ہے اور اس میں انحطاط کی وجوہات بھی پوچھی گئی ہیں۔ ان کا تقابل گذشتہ سال کی معلومات سے کیا جائے گا ۔ گذشتہ سال کے اعداد شمار بھی مرکزی حکومت نے طلب کئے ہیں۔ اس سلسلہ میںایک حکمنامہ ڈی او پی ٹی کی جانب سے تمام مرکزی وزارتوں کو جاری کیا جاچکا ہے۔ ان سے علحدہ علحدہ طور پر جملہ ملازمین کی تعداد اور ان میں اقلیتی طبقہ کی تعداد اور اقلیتی طبقہ کے ملازمین میں مسلمانوں کی تعداد فراہم کرنے کی خواہش کی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں ایک سال کے دوران جملہ تقررات اور اس میں اقلیتی افراد کا تناسب ظاہر کرنے کی بھی خواہش کی گئی ہے ۔
وزارتوں سے اس سلسلہ میں علحدہ علحدہ طور پر اے ‘بی اور سی زمروں میں زمرہ بندی کر کے معلومات فراہم کرنے کی خواہش کی گئی ہے ۔ یہ معلومات جو اقلیتی طبقات کے تقررات کے بارے میں ہیں یکم اپریل 2014 سے 31 مارچ 2015 کے دوران تقررات سے تعلق رکھتی ہے ۔ پانچ طبقات کی پہلے ہی بحیثیت اقلیتی طبقات نشاندہی کی جاچکی ہے۔ ان میں مسلم ‘عیسائی ‘سکھ ‘بدھ مت کے پیرو اور زر تشتی (پارسی) شامل ہیں۔ اس بات کو بھی یقینی بنانے کی خواہش کی گئی ہے کہ جین طبقہ کے بارے میں معلومات بھی علحدہ طور پر فراہم کی جائیں اور انہیں بھی سالانہ مرتکز معلومات کا حصہ بنایا جائے ۔ مرکزی سرکاری شعبہ کے زیر انتظام اداروں کے بارے میںمعلومات محکمہ عوامی صنعتیں کو روانہ کی جائیں گی ‘ڈی او پی ٹی کو نہیں ۔ جن افراد کا تقرر ہوا ہو یا تبادلہ کیا گیا ہو یا عارضی طور پر کہیں اور تعینات کیا گیا ہو وہ بھی اس رپورٹ میں شامل ہوں گے ۔ جو افراد دفاتر کی مختلف شاخوں میں تعینات ہوں گے ان کے بارے میں تفصیلات سے گریز کی خواہش کی گئی ہے ۔ مرکزی محکموں کے ملازمین کی تعداد تقریباً 48 لاکھ ہیں جو مرکزی حکومت کے مختلف محکموں سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ تمام تفصیلات وزیر اعظم نریندر مودی کے پندرہ نکاتی پروگرام برائے اقلیتی بہبود کا ایک حصہ ہیں ۔