اقطاع عالم کے لاکھوں مسلمانوں کو وقوف ِ عرفات کے ساتھ حج کی سعادت

میدان عرفات۔ 11 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقطاع عالم سے جمع تقریباً 2 ملین مسلمانوں نے آج وقوف عرفات کے ساتھ حج کی سعادت حاصل کی۔ آج صبح طلوع آفتاب کے بعد لبیک اللھم لبیک کی صداؤں میں عازمین جوق در جوق منٰی کے خیموں سے نکل کر میدان عرفات کی طرف روانہ ہوئے۔ انہوں نے میدان عرفات پہنچ کر ظہر اور عصر کی نماز ملاکر ادا کی اور دعاؤں و اذکار میں مصروف رہے۔ ولیعہد محمد بن نائف جو سپریم حج کمیٹی کے سربراہ ہیں، انہیں خادم حرمین و شریفین شاہ سلمان نے اللہ کے مہمانوں کے لئے شاندار انتظامات اور حج اُمور کے کامیابی کے ساتھ انعقاد و انصرام پر مبارکباد دی۔ دنیا بھر کے 164 ممالک سے تقریباً 1.32 ملین مسلمان یہاں جمع ہیں۔ غیرملکی حجاج کرام کی تعداد 1,325,372 بتائی گئی ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے یہ تعداد 5% یعنی 64,889 کم رہی۔ ولیعہد نے شاہ سلمان سے کیبل خطاب میں حج انتظامات کی تفصیل سے واقف کرایا اور اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لایا کہ اس نے مسلمانوں کی خدمت کا موقع نصیب فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے مہمانوں کو ہر طرح کی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے ممکنہ انتظامات کئے جارہے ہیں۔ آج میدان عرفات میں موسم کسی قدر شدید رہا لیکن حجاج کرام پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ موسم کی پرواہ کئے بغیر دعاؤں و اذکار میں مصروف دیکھے گئے۔ ہر ایک کی زبان پر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء تھی اور وہ جذبات سے مغلوب ہوکر اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگ رہے تھے۔

ان کی آنکھوں میں آنسو رواں تھے اور وہ حج کا مقدس فریضہ ادا کرنے پر رب کے حضور شکر بجا لارہے تھے۔ ہندوستانی قونصل جنرل نورالرحمن شیخ نے کہا کہ تمام ہندوستانی حجاج کرام بخیر و عافیت ہیں اور انہوں نے بحسن و خوبی فریضہ حج ادا کیا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ وادیٔ منٰی میں واقع خیموں میں ٹھنڈک کیلئے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے ہیں اور کہیں سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر طلعت احمد نے حج انتظامات کی غیرمعمولی ستائش کی اور کہا کہ اس فریضہ کی ادائیگی پر وہ خدا تعالیٰ کے شکر گذار ہیں۔ اس کے علاوہ حج کے انتظامات دیکھ کر وہ کافی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے دو سال قبل عمرہ ادا کیا تھا اور پہلی مرتبہ حج کی سعادت حاصل کی ہے۔ مراقش کے 54 سالہ ناصر بن فتح نے بھی کچھ اسی طرح کے احساسات ظاہر کئے۔ مصر کی 43 سالہ اشرف ظلات نے کہا کہ یہاں دنیا بھر سے لوگ جمع ہوئے ہیں جن کی زبان، تہذیب سب الگ ہے لیکن کلمہ توحید کی بنیاد پر سب ایک زبان ہوکر اللہ کی کبریائی بیان کررہے ہیں۔ نائجیریا سے آئی ایک خاتون حفصہ آمنہ نے کہا کہ ہم یہاں کافی محفوظ تصور کررہے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے جو موقع عنایت فرمایا اس کے لئے ہم بے حد شکر گذار ہیں۔ حجاج کرام غروب آفتاب کے ساتھ ہی نماز مغرب کی ادائیگی کے بغیر مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نماز ادا کی جائے گی۔