اقتصادی فورم: ٹرمپ کے جملوں پر ہال میں ’‘ہوٹنگ‘‘

شرکا ء نے ٹرمپ کیلئے غلیظ ، مطلبی اور شیطان کے الفاظ ادا کئے
ڈیوس۔27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے ڈیوس پہنچے جہاں انہوں نے فقط 15 منٹ کا خطاب کیا اور میڈیا پر تنقید کے جواب میں عالمی کاروباری شخصیات نے انہیں خوب ‘طنزیہ’ القابات سے نوازا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے موقع پر ہال میں مختلف ممالک اور کاروباری شخصیات نے ان پر ہوٹنگ کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ’امریکہ سب سے پہلے‘ کی پالیسی پر کاربند رہیں گے۔ ایف پی کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ تمام ممالک کو تجارت اور سلامتی کے امور میں ‘امریکی تعاون اور دوستی’ کی یقین دہانی کراتے ہیں جبکہ ‘سب سے پہلے امریکہ’ کا مطلب ‘تنہا امریکہ’ نہیں سمجھا جائے۔واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ بطور صدر عالمی اقتصادی فورم میں پہلی مرتبہ شریک ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘دنیا ایک مضبوط اور خوشحال امریکہ کو ابھرتا دیکھ رہی ہے، امریکی تجارت کے لیے کھلا دل اور مسابقت کے ماحول پر یقین رکھتے ہیں’۔ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی تجارتی برادری سے کہا کہ ‘آپ میں سے ہر ایک شخص دلوں کو تبدیل کرنے، زندگیوں کو نیا رخ اور اپنے ملک کو نئی شناخت دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسی طاقت کے ساتھ ایک ذمہ داری منسلک ہے کہ اپنے لوگوں، ملازمین اور صارفین کے ساتھ وفادار رہیں جن کی بدولت آپ ہیں’۔امریکہ کے صدر نے منسوخ شدہ پان پیسیفک آزاد تجارتی معاہدے کی بحالی کی جانب اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ آزاد تجارت کی حمایت کرتا ہے۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مسند سنبھالتے ہی پیسیفک ٹریڈ معاہدہ ختم کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ‘تجارت شفاف اور منصفانہ ہونا چاہیے جبکہ حقوقِ دانش، تجارتی منصوبوں اور صنعتی سبسڈیز کی گنجائش نہیں ہے’۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارت پر دیے جانے والے خطاب میں ڈیوس کے شرکاء خاموش رہے لیکن خطاب کے بعد سوال و جواب کے سیشن میں عالمی تجارتی فورم کے شرکاء نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ‘غلیظ’، ‘مطلبی’، ‘شیطان’ اور ‘جعلی’ پریس جیسے القابات سے نوازا۔اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا اور ایران پر بھی زبانی حملہ کرتے رہے۔