نئی دہلی ۔ یکم اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر فینانس مسٹر ارون جیٹلی نے آج کہا کہ رواں اقتصادی سال کیلئے مالیاتی خسارہ کو جملہ گھریلوپیداوار کے 4.1 تک گھٹانا آسان نہیں ہوگا ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سبسڈی بل میں بتدریج کمی کی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک اقتصادی خسارہ کی بات ہے وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اسے کم کرنا آسان نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اعداد و شمار کو قبول کرچکے ہیں اور وہ یہ قیاس کرتے ہیں کہ سابق وزیر فینانس پی چدمبرم کے علی الحساب بجٹ میں جو اعداد و شمار دئے گئے ہیں وہ درست ہیں ۔ ایسے میں وہ یہ قبول کرتے ہیں کہ یہ اعداد و شمار قوم کے مفاد میں ہیں ۔ مسٹر جیٹلی لوک سبھا میں ضمنی سوالات کے جواب دے رہے تھے ۔
انہوں نے 10 جولائی کو لوک سبھا میں اپنا پہلا بجٹ پیش کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مزید معاشی سرگرمی کو یقینی بنانا چاہتی ہے ۔ حکومت کا مقصد ہے کہ شرح ترقی کو بہتر بنایا جائے اس لئے ٹیکس ڈھانچہ میں بہتری لائی جائیگی ۔ حکومت کی فی الحال یہی اولین ترجیح ہے ۔ سبسڈی کے تعلق سے اظہار خیال کرتے ہوئے مسٹر جیٹلی نے کہا کہ موجودہ اقتصادی خسارہ کو قابو میں رکھنے کی اہمیت کے پیش نظر حکومت بڑی سبسڈیز کو جملہ گھریلو پیداوار کے 2.2 فیصد سے گھٹا کر 2.03 فیصد تک کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ اقتصادی خسارہ کو قابو میں رکھا جائے اور اس کیلئے سبسڈیز کے بل میں بتدریج کمی کرنا ضروری ہے ۔