اقتدار کے حصول کے لیے کانگریس کے عوام سے وعدے

ٹی آر ایس کا الزام، گریجن طبقات کیلئے جاری کردہ ڈکلیریشن مسترد
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی اقتدار کے حصول کیلئے کمزور طبقات سے ایسے وعدے کر رہی ہے جن کی تکمیل ناممکن ہے۔ کانگریس نے درج فہرست قبائل کیلئے 8 وعدوں پر مشتمل جو ڈکلیریشن جاری کیا ہے ، اس پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ ٹی آر ایس رکن قانون ساز کونسل راملو نائک نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گریجن طبقات کو پھر ایک بار دھوکہ دینے کیلئے کانگریس نے کاما ریڈی جلسہ عام میں 8 وعدوں پر مشتمل ڈکلیریشن جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2019 ء کے انتخابات کانگریس کے لئے آخری الیکشن ہوں گے اور اس کے بعد تلنگانہ سے پارٹی کا صفایا ہوجائے گا۔ راملو نائک نے کہا کہ پارٹی میں موجود درج فہرست اقوام و قبائل کے قائدین کو انصاف نہیں ملا لیکن گریجن طبقات سے انصاف کا وعدہ کیا جارہا ہے جو مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی گریجن طبقات کو ہتھیلی میں جنت دکھا رہے ہیں اور کانگریس کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر گریجن طبقہ کو بھروسہ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس دور اقتدار میں گریجنوں کی بھلائی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی لیکن آج گریجنوں کے حق میں مگرمچھ کے آنسو بہائے جارہے ہیں۔ راملو نائک نے کہا کہ 40 برس سے زائد تک ریاست میں حکومت کرنے والی کانگریس پارٹی کو ٹی آر ایس پر تنقید کا کوئی حق نہیں۔ 2004 ء سے 2014 ء تک مرکز اور ریاست میں کانگریس برسر اقتدار تھی اور اتم کمار ریڈی ریاست میں وزیر رہے، اس وقت انہیں گریجنوں کی بھلائی کا خیال نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ بس یاترا کے ذریعہ عوامی تائید کے حصول کی کوششوں میں کانگریس کو ناکامی ہوئی ہے۔ کانگریس قائدین آپس میں چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے دست و گریباں ہیں۔ گزشتہ چار برسوں میں ٹی آر ایس حکومت نے عوامی بھلائی کے جو کام انجام دیئے اس متاثر ہوکر عوام نے 2019 ء میں دوبارہ ٹی آر ایس کو اقتدار پر فائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس اور تلگو دیشم کیلئے اب گنجائش نہیں ۔