اقامتی اسکولوں میں 7306 جائیدادوں پر تقررات کیلئے اعلامیہ جاری

اقلیتی امیدواروں کی بہتر نمائندگی کو یقینی بنانے کوچنگ کی فراہمی ، حکومت کے مشیر اے کے خان کی پریس کانفرنس

حیدرآباد۔/7فبروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے مختلف اقامتی اسکولوں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی 7306 جائیدادوں کیلئے تقررات کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جن میں 2080 جائیدادیں اقلیتی اقامتی اسکولس کی ہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے تمام جائیدادوں میں اقلیتی امیدواروں کی بہتر نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے ریاست کے 12 مراکز پر اقلیتی طلباء کو کوچنگ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا 10فبروری سے آغاز ہوگا۔ حکومت کے مشیر برائے اقلیتی اُمور اے کے خاں نے سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور ڈائرکٹر سی ای ڈی ایم پروفیسر ایس اے شکور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کوچنگ کی فراہمی کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے بتایا کہ اساتذہ اور غیر تدریسی اسٹاف کی جملہ 7306 جائیدادوں پر تقررات میں 50فیصد جائیدادیں عام زمرے کی ہیں جبکہ دیگر طبقات کے ساتھ مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات حاصل رہیں گے۔ عام زمرے کی 50 فیصد جائیدادوں میں اقلیتی امیدواروں کی بہتر نمائندگی کیلئے معیاری فیکلٹیز کے ذریعہ کوچنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب حکومت کی جانب سے اس طرح کی کوچنگ منعقد کی جارہی ہے۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن دو مرحلوں میں امتحانات منعقد کرے گا۔ پہلے مرحلہ میں پریلمنری اسکریننگ ٹسٹ اور دوسرے مرحلہ میں مین امتحانات منعقد کئے جائیں گے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے سی ای ڈی ایم کے ذریعہ 12 مراکز پر کوچنگ کے اہتمام کا فیصلہ کیا ہے تاکہ معیاری اساتذہ کا اقلیتی اقامتی اسکولس میں تقرر کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ 10فبروری سے پبلک سرویس کمیشن امتحانات کیلئے آن لائن درخواستیں داخل کرنے کا آغاز ہوگا اور اسی دن سے کوچنگ کا بھی آغاز کیا جارہا ہے تاکہ امیدواروں کو آن لائن درخواستیں داخل کرنے کی رہنمائی کی جاسکے۔ کوچنگ کی مدت 30 تا45 دن رہے گی جس کیلئے مختلف نامور اداروں کی فیکلٹیز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اے کے خاں نے کہا کہ اقلیتی طلبہ کو اپنی اولین ترجیح اقلیتی اقامتی اسکولس کو دینی چاہیئے۔ انہوں نے بتایا کہ 50فیصد جائیدادیں لڑکیوں کیلئے مختص رہیں گی جن کی تعداد 1040 ہوتی ہے۔ میاتھس، سائنس، انگلش، اردو، سوشیل اسٹڈیز جیسے مضامین کیلئے ٹیچرس کا تقرر کیا جائے گا اور عمر کی حد 35 سال مقرر کی گئی ہے۔ گریجویشن اور بی ایڈ کے بعد امیدوار کو ٹیٹ کوالیفائی کرنا لازمی رہے گا۔ بی ایس سی اور بی کام اردو میڈیم میں مکمل کرنے والے امیدوار بھی درخواست داخل کرسکتے ہیں۔ حیدرآباد میں نظام کالج اور پرانے شہر کے علاقہ خلوت میں واقع اسٹینڈرڈ پبلک اسکول میں کوچنگ سنٹرس قائم رہیں گے۔ اس کے علاوہ عادل آباد اور منچریال میں 2 سنٹرس ہوں گے۔ سابق اضلاع کے اعتبار سے کریم نگر، کھمم، محبوب نگر، نلگنڈہ، نظام آباد، سنگاریڈی، سدی پیٹ اور ورنگل میں ایک ، ایک سنٹر قائم کیا جائے گا۔ کوچنگ حاصل کرنے کے خواہشمند طلبہ www.msconline.in پر آن لائن درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔ طلبہ کی بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے ہفتہ واری ٹسٹ کا اہتمام کیا جائے گا۔ پبلک سرویس کمیشن نے جن 7306 جائیدادوں کیلئے اعلامیہ جاری کیا ہے ان میں ٹی جی ٹی 4362، پی جی ٹی 921، فزیکل ڈائریکٹر 6 ، فزیکل ایجوکیشن ٹیچر 616، آرٹ ٹیچر 372، کرافٹ ٹیچر 43، میوزک ٹیچر 197، اسٹاف نرس 533 اور لائبریرین 256 جائیدادیں شامل ہیں۔ اے کے خاں نے بتایا کہ ٹی جی ٹی ٹیچرس کو ماہانہ 28 تا35 ہزار، پوسٹ گریجویٹ ٹیچرس کو 40 ہزار اور پرنسپال کو ماہانہ 70 ہزار تک تنخواہ مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقامتی اسکولس میں دینیات، اخلاقیات کے ساتھ ادب اور تہذیب کی بھی تربیت دی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں اے کے خاں نے بتایا کہ کوچنگ کیلئے امیدواروں کی کوئی حد نہیں رہے گی جتنی بھی درخواستیں موصول ہوں گی اس اعتبار سے مختلف بیاچس تیار کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی اقامتی اسکولس کی 2080 جائیدادیں 201 اسکولوں کا احاطہ کریں گی۔ ٹی جی ٹی اور پی جی پی اساتذہ کیلئے ٹیٹ کوالیفائی ہونا لازمی رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پہلے مرحلے میں گذشتہ سال 71 اسکولوں کا آغاز کیا اور جاریہ سال 130 اسکولوں کے آغاز کی تجویز ہے۔