’’افغان سیکوریٹی فورسیس مغویہ ہندوستانی انجینئرس کو ڈھونڈ نکالے گی‘‘

افغان وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی کی
ہندوستانی سفیرونئے کمار کو یقین دہانی
وزیرخارجہ ہند سشماسوراج سے ٹیلیفون پر
بات چیت

کابل ۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی نے آج افغانستان کیلئے ہندوستان کے نئے سفیر ونئے کمار سے ملاقات کی اور انہیں تیقن دیا کہ جن سات ہندوستانی انجینئرس کو طالبان نے اغواء کیا ہے، ان کو ڈھونڈ نکالنے میں افغانی سیکوریٹی فورسیس کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔ ہندوستانی سفیر متعینہ افغانستان سے کل ایک ملاقات کے دوران مسٹر ربانی نے ہندوستانی انجینئرس کے اغواء پر اظہارافسوس کیا اور انہیں یقین دلایا کہ افغان سیکوریٹی فورسیس مغویہ ہندوستانی انجینئرس کا بال بھی بیکا نہ ہونے دے گی اور ان کے تحفظ کا پورا خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں مختلف جرگوں (کمیونٹی) کے بزرگوں سے بھی خواہش کی گئی ہیکہ وہ مغویہ انجینئرس کی رہائی کیلئے پورا تعاون کریں۔ علاوہ ازیں مسٹر ربانی نے وزیرخارجہ ہند سشماسوراج سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ یاد رہیکہ ان انجینئرس کا تعلق کے ای سی انٹرنیشنل سے تھا جو آر پی جی گروپ کی کمپنی ہے۔ سشماسوراج نے بھی مسٹر ربانی سے درخواست کی کہ مغویہ انجینئرس کی رہائی کیلئے ہر ممکنہ کوشش کی جائے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں حکومت ہند اور ہندوستانی عوام کی تشویش کا بھی اظہار کیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بے محل نہ ہوگا کہ جس وقت ہندوستانی انجینئرس کا اغواء کیا گیا اس وقت وہ ایک توانائی سب اسٹیشن کے تعمیراتی پراجکٹ پر کام کررہے تھے۔ انہیں طالبان نے چشمۂ شیر علاقہ سے اغواء کیا۔ دریں اثناء ایک عینی شاہد نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ اس نے کچھ مسلح افراد کو ایک سفید کار روکتے ہوئے دیکھا۔ کار میں کتنے آدمی تھے اس کے بارے میں عینی شاہد نے کچھ نہیں بتایا البتہ یہ ضرور کہا کہ کار میں سے طالبان نے ہندوستانی شہریوں کو باہر نکال کر قریب میں کھڑی ہوئی ان کی (طالبان) منی بس میں سوار کروادیا اور اس علاقہ کی جانب چل پڑے جہاں طالبان کی حکمرانی ہے۔ یاد رہیکہ قبل ازیں بھی اغواء کے متعدد واقعات میں طالبان ہی ملوث رہے ہیں۔ 2016ء میں ایک 40 سالہ امدادی خاتون ورکر جو ڈیتھ ڈیسوزا کو کابل میں اغواء کیا گیا تھا اور 40 دنوں کے بعد اس کی رہائی عمل میں آئی تھی۔ ہندوستان نے افغانستان کی تعمیرنو کیلئے اب تک 2 بلین ڈالرس کی خطیر امداد دی ہے۔