افغان حکومت اور طالبان: دوسرے مرحلے کی بات چیت کا کل سے آغاز تمام تیاریاں مکمل ، قطعی مقام ہنوز نامعلوم

اسلام آباد۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان،  افغان حکومت اور طالبان کے درمیان تاریخی مذاکرات کے دوسرے مرحلے کی تیاریاں کررہا ہے جس کے ذریعہ افغانستان میں 14 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ افغانستان کے نئے صدر اشرف غنی کے لئے بھی جنگ کا خاتمہ اولین ترجیحات میں شامل ہے جس کے لئے انہوں نے پاکستان سے تعاون طلب کیا تھا۔ یہ سمجھا جارہا ہے کہ طالبان پر دراصل حکومت پاکستان کا کچھ نہ کچھ دبدبہ ضرور ہے لہٰذا طالبان اس نکتہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کے دوسرے مرحلے کے لئے آمادہ ہوجائیں گے۔ پہلا مرحلے کی بات چیت میں امریکہ اور چین کے نمائندہ بھی موجود تھے جہاں فریقین نے بات چیت کے بعد دوسرے مرحلے کی بات چیت کے لئے رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ پاکستانی عہدیداروں نے توثیق کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کے روز بات چیت کے دوسرے مرحلے کی تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں۔ دونوں پاکستانی عہدیداروں نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر یہ بات بتائی جبکہ افغانی حکومت کے عہدیداروں نے بات چیت کے مقامم کا انکشاف نہیں کیا جاسکی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ وفد کا بھی ہنوز تعین نہیں کیا گیا ہے۔ افغان عہدیداروں نے بھی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ بات چیت کا دوسرا مرحلہ پاکستان یا چین کے علاوہ کوئی وسطی ایشیائی ملک بھی ہوسکتا ہے تاہم یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ بات چیت کا دوسرا مرحلہ چین میں ہوگا۔ دونوں عہدیداروں نے البتہ یہ ضرور بتایا کہ دوسرے مرحلے کی بات چیت 30 جولائی کو ہوگی۔