افغان بین الاقوامی کانفرنس کا آج دہلی میں آغاز

53 ممالک کی شرکت،امن و سلامتی ،سیاسی و اقتصادی امور اہم موضوعات
نئی دہلی ۔ 15 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان میں امن و سلامتی، سیاسی و اقتصادی عبوری انتظامات، انتخابی اصلاحات مفاہمت و مصالحت کے عمل کے بشمول مختلف کلیدی امور و مسائل کل سے یہاں افغانستان پر شروع ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ اس کانفرنس میں 50 سے زائد ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے خصوصی برائے افغانستان ۔ پاکستان ایس کے لامبا ہندوستان کی نمائندگی کریں گے۔ افغانستان ۔ پاکستان پر بین الاقوامی رابطہ گروپ (آئی سی جی) کے بعد جمعہ کو ’قلب ایشیا‘ اجلاس منعقد ہوگا جس میں معتمد خارجہ سجاتا سنگھ ملک کی نمائندگی کریںگی۔ آئی سی جی قبل ازیں افغانستان اور پاکستان پر خصوصی نمائندگان کے گروپ کے نام سے معروف تھا، اس کے اجلاس میں تقریباً 53 ممالک حصہ لیں گے جبکہ قلب ایشیاء اجلاس میں 30 سے زائد ممالک کے اعلیٰ سطحی وزارتی وفود حصہ لیں گے ۔ علاوہ ازیں علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں کے دیگر 11 اعلیٰ سطحی وفود بھی ان کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ آئی سی جی کا اجلاس جرمنی کی طرف سے طلب کیا گیا ہے اور یہ ادارہ افغانستان اور اس علاقہ میں امن و استحکام کیلئے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں میں سیاسی رابطہ کا کلیدی فورم ہے۔ ذرائع نے کہا کہ آئی سی جی اپنے اجلاس کے دوران افغانستان میں تمام بڑے ترقیاتی پروگراموں پر تبادلہ خیال کرے گا۔ علاوہ ازیں امن و سلامتی، سیاسی و اقتصادی عبوری انتظامات بھی اس کانفرنس کے اہم موضوعات رہیں گے‘‘۔ ماضی میں اس گروپ نے افغانستان میں بین الاقوامی برادری کے درمیان وسیع تر اتفاق رائے پیدا کرنے میں مدد کی تھی اور وہ اس جنگ زدہ ملک کی دوبارہ تعمیر و ترقی کے کاموں میں مدد کر رہا ہے ۔ قلب ایشیاء کانفرنس دراصل ’استنبول عمل‘کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد اس ملک اور سارے علاقہ میں پائیدار امن و استحکام ترقی و خوشحالی کی راہ ہموار کرنا ہے۔