کابل ۔ 2 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک خاتون کو ہلاک کردئے جانے کے معاملہ میں 49 مشتبہ افراد بشمول 19 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ کا آج یہاں آغاز ہوا۔ افغانستان کی ایک عدالت میں اس مقدمہ کے آغاز کو ٹی وی پر راست نشر کیا گیا ۔ یہ مقدمہ 19 مارچ کو فرخندہ نامی ایک 27 سالہ خاتون کو ہجوم کی جانب سے ہلاک کردئے جانے سے متعلق ہے ۔ استغاثہ کا الزام ہے کہ فرخندہ پر جھوٹا الزام عائدکیا گیا تھا کہ اس نے قرآن مجید کے ایک عکس کو مبینہ طور پر نذر آتش کیا تھا ۔ اس کے بعد اس پر ایک ہجوم نے حملہ کردیا ۔ اس ہلاکت پر کئی افغان شہریوں نے حیرت و صدمہ کا اظہار کیا تھا سیل فون ویڈیوز جو سوشیل میڈیا میں آئے تھے ان میں دکھا یا گیا تھا کہ فرخندہ کو زبردست مارپیٹ کی جا رہی ہے اور اس پر سے کار چلادی گئی تھی ۔ اس کی نعش کو دریائے کابل میں بہادیا گیا تھا ۔