نیلی ۔ یکم ؍ اگست (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان میں قدامت پسندی کا بول بالا ہے جہاں کسی بھی خاتون کو اعلیٰ عہدوں پر شاذونادر ہی مقرر کیا جاتا ہے۔ شاید یہ افغانیوں کے مزاج میں نہیں کہ وہ کسی خاتون کے ماتحت رہیں تاہم معصومہ مرادی ان میں سے مختلف ہیں کیونکہ وہ واحد خاتون گورنر ہیں جہاں انہیں اپنے مرد ماتحتوں کے ساتھ کام کرنا پڑتا ہے۔ دائکنڈی صوبہ میں وہ اپنے فرائض بخوبی انجام دے رہی ہیں۔ افغان صدر اشرف غنی نے معصومہ مرادی کا تقرر کرنے میں اہم رول ادا کیا جبکہ ان پر مذہبی قدامت پسندوں کی جانب سے زبردست دباؤ تھا کہ وہ کسی خاتون کو گورنر نہ بنائیں ۔اسی دوران 37 سالہ مرادی نے کہاکہ مرد حضرات یہ دعوے کرتے ہیں کہ وہ قدامت پسند نہیں ہیں تاہم جب کسی خاتون کو اعلیٰ عہدہ تفویض کیا جاتا ہے تو مرد حضرات برداشت نہیں کرتے۔