سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران نگرانکار امریکی وزیردفاع شناہن کی رائے
پاکستان کو ہر حال میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے بند کرنے ہوں گے
افغانستان سے امریکی افواج کے تخلیہ کیلئے حالات سازگار نہیں
واشنگٹن ۔ 9 مئی (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے نگرانکار وزیردفاع پیٹرک شناہن نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کو ایک انتہائی اہم اور ذمہ دارانہ رول ادا کرنا ہے۔ شناہن نے امریکی قانون سازوں کو یہ بات بتائی جبکہ امریکہ کے ایک دیگر اعلیٰ سطحی جنرل نے جنگ زدہ افغانستان سے امریکی افواج کے تخلیہ کی شدید مخالفت کی۔ یو ایس جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے صدرنشین جنرل جوزوف ڈنفورڈ نے امریکہ کے دفاعی بجٹ برائے مالیاتی سال 2020ء کیلئے سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران شناہن کی رائے سے اس وقت اتفاق کیا جب سینیئر لنزے گراہم نے افغانستان میں قیام امن کیلئے جاری مساعی کے بارے میں سوال کیا تھا اور وہ سوال یہ تھا کہ امریکہ کی سلامتی ہمارا قومی مفاد ہے۔ کیا اس کیلئے ہمیں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت نہیں؟ کیا آپ اس بات پر متفق ہیں کہ ہم افغانستان میں اس وقت تک مکمل قیام امن کا نشانہ حاصل نہیں کرسکتے جب تک پاکستان طالبان کو اپنی سرزمین پرمحفوظ ٹھکانے فراہم کرنے کا سلسلہ بند نہیں کرتا؟ کانگریشنل سماعت کے دوران گراہم نے یہ سوال پوچھا تھا جس کا مسٹر شناہن نے جواب دیتے ہوئے کہاتھا کہ ان کے خیال میں پاکستان کو ایک کلیدی اور ذمہ دارانہ رول ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان میں آئی ایس آئی کی سرگرمیوں میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے بلکہ اضافہ ہوا ہے لہٰذا دہشت گردانہ کارروائیوں سے نمٹنے ایک پلیٹ فارم کی اشد ضرورت ہے۔
صدر ٹرمپ نے جنوبی ایشیاء کیلئے جو حکمت عملی اپنائی ہے اس کے تحت ہی بہترین موقع ہے کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن ہو اور گذشتہ 40 سال کے دوران اس پالیسی پر عمل آوری کرنے کا بہترین موقع ہے۔ اس موقع پر سینیئر ٹام اڈال نے پوچھا کہ کیا افغانستان سے امریکی افواج کو جلد طلب کیا جائے گا؟ امریکی عوام بھی اسی سوال کا جواب جاننے بے چین ہیں۔ انہیں بھی واضح اور شفاف تصویر پیش کئے جانے کی ضرورت ہے۔ جنرل ڈنفورڈ نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی پالیسی اس نوعیت کی ہونی چاہئے کہ جن دہشت گرد گروپس سے خطرہ ہے ان پر زائد دباؤ بنانا چاہئے کیونکہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو وہ امریکہ کیلئے خطرہ بن جائیں گے۔ لہٰذا فی الحال یہ کہنا مناسب نہیں ہوگا (فیصلہ کرنا) کہ افغانستان سے امریکی افواج کے تخلیہ کیلئے حالات سازگار ہیں۔