کابل 20 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) طالبان تخریب کاروں نے آج صبح کی اولین ساعتوں میں ملک کے شمالی علاقہ میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا جس کے نتیجہ میں 10 پولیس اہلکار اور ایک عام شہری ہلاک ہوگیا ۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ یہ حملہ مشرقی صوبہ ننگر ہار کے دارالحکومت جلال آباد میں کیا گیا ۔ آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل یہ ایک طاقتور حملہ تھا ۔ کہا گیا ہے کہ ایک خود کش بمبار کے ذریعہ یہ حملہ کیا گیا جس میں دھماکوں مادے استعمال کئے گئے ۔ سات تخریب کاروں نے اس میں حصہ لیا جہاں فائرنگ کا چار گھنٹوں تک تبادلہ ہوتا رہا ۔ نائب وزیر داخلہ جنرل محمد ایوب سولنگی نے بتایا کہ چار گھنٹوں کی طویل لڑائی میں ساتوں تخریب کار بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح ایک خود کش بمبار نے دھماکو مادوں سے لدی اپنی گاڑی کو پولیس اسٹیشن میں گھسا دیا تھا جو صوبائی گورنر عطا اللہ لودین کے بنگلے کے قریب واقع ہے ۔ اس دھماکہ کے بعد چھ بندوق بردار پولیس اسٹیشن میں داخل ہوگئے اور انہوں نے قریب میں مزید دو بم نصب کردئے ۔ ان بموں کو ریموٹ کنٹرول سے جوڑآ گیا تھا ۔ یہ بم تین پہیوں والے آٹو رکشا میں رکھا گیا تھا جبکہ ایک اور بم ایک ترکاری کے ٹھیلے پر رکھا گیا تھا ۔ سولنگی نے کہا کہ تخریب کار انتہائی بھاری اسلحہ سے لیس تھے اور انہوں نے خود کار مشین گن بھی استعمال کئے ۔ انہوں نے کہا کہ افغان سکیوریٹی فورس نے اس حملہ کو روکنے میں اہم رول ادا کیا اور انہوں نے تخریب کاروں کو نشانہ بنایا اور ان کا تعاقب کرتے ہوئے حملے کئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ لڑائی ختم ہوئی اس وقت تک تمام تخریب کار ہلاک ہوچکے تھے تاہم 10 پولیس اہلکار بشمول ایک ضلع پولیس سربراہ ہلاک ہوگئے ۔ مرنے والوں میں ایک عام شہری بھی شامل ہے ۔ قریبی دواخانوں کے ڈاکٹرس نے بتایا کہ کم از کم 20 عام شہری اس حملہ میں زخمی ہوئے ہیں۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ بیشتر زخمیوں کا آوٹ پیشنٹس کی حیثیت سے علاج کیا گیا جبکہ دو زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔