افغانستان میں صدارتی انتخابات 20 جولائی کو ہونگے

شیڈول سے تین ماہ کی تاخیر ۔ الیکشن کمیشن کا اعلان ۔ صدر اشرف غنی کی جانب سے تاخیر کا خیر مقدم

کابل 30 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) افغانستان میں صدارتی انتخاب کو ملتوی کردیا گیا ہے اور اب یہ الیکشن 20 جولائی کو منعقد ہوگا ۔ ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ یہ الیکشن اپنے شیڈول سے تین ماہ کی تاخیر سے منعقدہوگا ۔ آزاد الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے جبکہ کئی ہفتوں سے یہ قیاس آرائیںا کی جا رہی تھیں کہ ملک میں 17 سال سے جاری جنگ اور لڑائی کو ختم کرنے کیلئے کچھ وقت دیا جانا چاہئے ۔ صوبائی اور ضلع کونسل کے انتخابات بھی ‘ اور سابق میں معلنہ غزنی صوبہ کے انتخابات بھی اب پارلیمانی انتخابات کے ساتھ ہی منعقد ہونگے ۔ صدارتی الیکشن پہلے 20 اپریل کو ہونا تھا جس پر مبصرین نے کہا تھا کہ ایسا اتنے کم وقت میں ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ وہاں الیکشن کمیشن کی جانب سے ابھی پارلیمانی انتخابات کی خامیوں کا ہی جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ صدر اشرف غنی کے ایک ترجمان نے انتخابات میںتین ماہ کی تاخیر کا خیر مقدم کیا ہے ۔

اشرف غنی دوسری معیاد کیلئے مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان کی حکومت آزاد الیکشن کمیشن کی جانب سے کئے گئے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اور کمیشن کی جانب سے انتخابات کے جولائی میں انعقاد کیلئے ہر ممکن مدد کرنے تیار ہے ۔ سرکاری طور پر صدارتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ اپریل کے مہینے میںافغانستان کے بیشتر علاقوں میں شدت کی سردی ہوا کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ صوبائی اور ضلع کونسل کے انتخابات اور صدارتی انتخابات کے علیحدہ انعقاد پر اخراجات زیادہ ہونگے اور سکیوریٹی فورسیس کی تعیناتی میں بھی مشکلات پیش آئیں گی ۔ علاوہ ازیں کہا گیا ہے کہدرکار عملہ کے تقرر اور انہیں تربیت دینے کیلئے بھی کچھ وقت درکار ہوگا ۔ اس کے علاوہ دوسرے مسائل بھی ہیں جنہیں حل کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہیں۔ کمیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی کے انتخابات سے جو سبق سیکھا گیا ہے اس کے نتیجہ میں اصلاحات پر توجہدی جا رہی ہے ۔ سابق کے نتائج کو بھی ذہن میں رکھتے ہوئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ انتخابات میں بائیو میٹرک ویریفیکیشن آلات استعمال کئے جائیں۔ ترجمان نے بتایا کہ چار دن سے مسلسل جاری باتچیت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ صدارتی انتخابات 20 جولائی کو کروائے جائیں گے اور چاروں انتخابات ایک ہی دن ہونگے ۔ الیکشن کمیشن نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جسے حساس سمجھا جا رہا ہے کیونکہ حالیہ عرصہ میں طالبان کی جانب سے اپنے حملوں میں شدت پیدا کردی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ افغانستان سے اپنی کچھ فوج کو واپس بلانا چاہتے ہیں۔ اس سے افغانستان میں سکیوریٹی کی صورتحال پر اثر ہوسکتا ہے اور وہاں قیام امن کیلئے جو کوششیں کی جا رہی ہیں وہ بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔

افغان طالبان نے امن مذاکرات کی پیش کش ٹھکرا دی
کابل۔30 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) طالبان نے کابل حکومت کی اس پیش کش کو رد کر دیا ہے، جس میں انہیں دعوت دی گئی تھی کہ وہ اگلے ماہ سعودی عرب میں امن مذاکرات میں شرکت کریں۔ افغان طالبان کے مطابق وہ اگلے ماہ سعودی عرب میں امریکی عہدیداروں سے تو ملاقات کریں گے، تاہم کابل حکومت سے باقاعدہ بات چیت نہیں کی جائے گی۔ طالبان، امریکہ اور دیگر علاقائی ممالک کے وفود کے درمیان ایک ملاقات رواں ماہ متحدہ عرب امارات میں ہوئی تھی۔ طالبان کے مطابق اس ملاقات میں نامکمل رہ جانے والی بات چیت کو سعودی عرب میں آ گے بڑھایا جائے گا۔