افغانستان میں شدید برفانی طوفان ، 124 ہلاک

وادیٔ پنج شیر (افغانستان) ۔25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام)موسم سرما کی بھاری برفباری کے سبب پیش آئے طوفان کے نتیجہ میں شمال مشرقی افغانستان میں کم از کم 124 افراد فوت ہوگئے، ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ سے وابستہ ایک عہدیدار نے آج یہ بات کہی جبکہ بچاؤ کارکنان ملبہ میں دبے لوگوں کو بچانے کی بھرپور کوششوں میں جٹ گئے ہیں۔ ایسا اندیشہ ہیکہ اموات کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ افغانستان نیچرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے ڈپٹی ڈائرکٹر محمد اسلم سیاس نے بتایا کہ برفانی تودوں سے 4 شمال مشرقی صوبوں میں متعدد مکانات دفن ہوگئے اور ان کے نیچے کئی نعشیں دبی ہوسکتی ہیں۔ صوبہ پنج شیر جو دارالحکومت کابل کے تقریباً 100 کیلو میٹر شمال مشرق میں واقع ہے، برفانی طوفان سے شدید متاثر ہوا ہے اور مجموعی طور پر 100 مکانات تباہ ہوگئے یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔ پنج شیر کے کارگذار گورنر عبدالرحمن کبیری نے کہا کہ بچاؤ کارکن مصیبت میں گھرے لوگوں کو بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

افغانستان میں بھاری برف باری کے ساتھ برف کے تودے گرنے کے سبب کم سے کم 28 افراد ہلاک ہوگئے۔ حکام نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ کابل کے شمال میں واقع پنچ شیر صوبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اکثر ہلاکتیں اس علاقہ میں ہوئی ہیں جہاں دو دن سے جاری شدید برف باری کے سبب سڑکیں ناقابل استعمال ہوگئی ہیں جس کے نتیجہ میں امدادی ٹیموں کو متاثرہ دیہاتوں تک رسائی میں دشواری پیش آرہی ہے۔ افغانستان کے اس بلند پہاڑی علاقہ میں موسم سرما کے دوران مٹی کے تودے گرنے کے مہلک واقعات معمول کی بات ہیں۔ شمال مشرق میں دور دراز کے ایک علاقہ میں 2012ء کے دوران ایسے ہی ایک واقعہ میں تقریباً 145 مرد خواتین اور بچے لاپتہ ہوگئے تھے جو سمجھا جاتا ہے کہ مٹی کے تودوں تلے زندہ دفن ہوگئے تھے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے نائب سربراہ محمد اسلم سیاس نے صوبہ پنچ شیر میں 22، صوبہ بامیان اور صوبہ بغدیس میں 6 ہلاکتوں کی توثیق کی ہے۔ پنچ شیر کے گورنر عبدالرحمن کبیری نے کہا کہ امدادی کام جاری ہیں۔ 15 افراد کو برف کے تودوں سے نکال لیا گیا ہے۔