افغانستان میں سکھوں کو احساس اجنبیت

کابل 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان میں ایک زمانہ تھا جب سکھ برادری کا بول بالا تھا لیکن اب وہاں کے ناسازگار حالات نے سکھوں کو بھی وہاں سے نکلنے پر مجبور کردیا ہے۔ اس بارے میں سکھوں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اب پہلے جیسی بین مذہبی رواداری نہیں رہی اور جس طرح کا امتیازی سلوک اُن لوگوں کے ساتھ کیا جاتا ہے وہ اب ناقابل برداشت ہے۔ افغانستان میں کسی زمانے میں سکھوں کی تعداد ایک لاکھ تھی لیکن اب حالات اس قدر دگرگوں ہوگئے ہیں کہ سکھوں کی تعداد کم ہوتے ہوئے صرف 2500 نفوس تک سمٹ گئی ہے۔ افغانستان مسلمانوں کی اکثریت والا ملک ہے اور سکھوں کے ساتھ روا رکھے گئے متعصبانہ سلوک نے اُنھیں نقل مقام کے لئے مجبور کردیا ہے۔