قندھار 12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) 3 زبردست مسلح شورش پسندوں نے سابق ہیڈکوارٹرس محکمہ سراغ رسانی نے جو جنوبی افغانستان میں واقع ہے، زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی جس کے نتیجہ میں خوفناک فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور تینوں حملہ آور ہلاک ہوگئے۔ قندھار میں اِس حملہ کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔ یہ حملہ افغان فوج کی آزمائش ثابت ہوا کیونکہ امریکہ اور اتحادی جنگجو افواج نے جاریہ سال کے ختم پر اپنے تخلیہ سے قبل کارروائیوں کی ذمہ داری افغان فوج کے سپرد کردی ہے۔
تینوں حملہ آور نوجوان دستی بم، خودکار رائفلیں اور چھوٹے ہتھیار لہراتے ہوئے قندھار میں داخل ہوگئے۔ وہ ایک سفید کرولا سیڈان کار میں سوار تھے۔ اِس کے بعد وہ کار سے باہر آئے اور اُنھوں نے سابق ہیڈکوارٹرس کے روبرو تعینات چوکیداروں پر فائرنگ شروع کردی۔ چوکیدار عمارت کے اندر داخل ہوگئے جبکہ شورش پسندوں نے قریبی عمارتوں کی چھتوں پر مورچے سنبھال لئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی تیز رفتار تھی۔ وہ سبز پک اَپ ٹرکس میں اِس مقام پر پہونچ گئے سڑک کی ناکہ بندی کردی۔ جلد ہی بکتر بند گاڑیاں جن پر مشین گانی نصب تھیں، محکمہ سراغ رسانی کے پرانے ہیڈ کوارٹرس پہونچ کر قریبی سڑکوں پر پھیل گئیں۔