کھٹمنڈو 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام)سارک ممالک پر بہتر روابط کیلئے زور کے دوران امریکہ نے افغانستان کے ساتھ ٹرانسپورٹ ربط کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے معاشی خوشحالی میں جنگ زدہ ملک میں اضافہ ہوگا ۔ اور اس سے بحیثیت مجموعی علاقائی خوشحالی میں بھی اضافہ ہوگا ۔ نائب وزیر خارجہ امریکہ برائے جنوبی وسطی ایشیاء نشا دیسائی بسوال نے جو 18 ویں سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے آئی ہوئی تھیں کہ علاقائی قائدین نے پختہ ارادہ ظاہر کیا ہے کہ اس علاقہ کی معاشی ترقی کو بہتر بنایا جائے گا ۔ یہ انتہائی حوصلہ افزاء اقدام ہے اور امریکہ اس مقصد کے حصول کیلئے ضروری مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔ امریکہ سارک کے 10 مبصرین میں شامل ہے ۔ نشاء دیسائی نے کہا کہ سارک چوٹی کانفرنس انتہائی کامیاب رہی ۔
اس بات کی زبردست امید ہے اور پختہ ارادہ ہے کہ ایک قسم کا پورے علاقہ کو عظیم سطح تک خوشحال بنادے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سربراہان حکومت کے بیانات کا مرکز توجہ اسی پر ہے اور ہم اس کی مکمل تائید کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ امریکہ اس خواب کو حقیقت میںبدلنے کیلئے ہر ممکن مدد کرے گا ۔ نشا بسوال نے صدر افغانستان اشرف غنی کی افغانستان کو باقی علاقہ سے مربوط کرنے کی اپیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کو باقی ممالک سے بہتر روابط اس بات کو یقینی بنائیں گے عظیم حد تک معاشی خوشحالی اس علاقہ میں آجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے عبوری دور میں اس کی بھر پور تائدی کرتے ہیں اور اس ملک میں استحکام ، صیانت اور معاشی خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں۔ امریکہ کی خواہش ہے کہ اس کا دیگر تمام علاقائی ممالک سے ربط پیدا ہوجائے ۔
امریکہ کلیدی پہلووں پر بھی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں تا کہ افغانستان کی خوشحالی کو یقینی بنایا جاسکے جو ایشیاء کے مشرقی علاقوں کے قلب میں واقع ہے ۔ نشا بسوال نے کہا کہ اس سلسلہ میں ان کا خیال ہے کہ امریکہ پورے علاقہ کا بہتر مستقبل چاہتا ہے ۔ افغانستان میں ہندوستان کے کردار کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے بسوا ل نے کہا کہ ہندوستان نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے اور زبردست معاشی امداد فراہم کی ہے اور ان کے خیال میں ہندوستان نے 2 ارب امریکی ڈالر بطور امداد تعمیر نو میں مشغول کئے ہیں اور مختلف ٹرانسپورٹ پراجکٹس میںبھی شامل ہے ۔ سارک چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور کئی سارک قائدین نے پر زور انداز میں اس علاقہ میں ٹرانسپورٹ روابط بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور دو اہم معاہدے اس سلسلے میں طئے ہوچکے ہیں۔ جن میں سے ایک موٹر گاڑیوں کے بارے میں معاہدہ ہے جس کا مقصد عوام سے عوام کے روابط کی بہتری اور مال برداری میں آسانیاں فراہم کرنا ہے ان معاہدوں پر دستخط نہیں ہوسکے کیونکہ پاکستان نے سخت مخالفت کی تھی۔