افغانستان سے امریکی فوج کے تخلیہ سے قبل اوباما کی اچانک آمد

بگرام فضائی پٹی ۔ افغانستان /25 مئی (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ بارک اوباما نے آج پوری راضداری کے ساتھ رات کی تاریکی میں اچانک افغانستان کا دورہ کیا ۔ امریکہ کی طویل ترین جنگ کے بعد امریکی فوج کے تخلیہ سے چند ہفتوں قبل اوباما کا یہ اچانک دورہ امریکی سپاہیوں کیلئے حیران کن تھا ۔ امریکی فضائیہ کا خصوصی طیارہ بگرام فضائی پٹی پر اترا ۔ یہ فضائی پٹی افغانستان میں امریکہ کا اصل ٹھکانہ ہے ۔ واشنگٹن سے رات کی تاریکی میں روانہ ہوکر وہ دوسرے دن افغانستان پہونچے ۔ اوباما نے یہاں پر چند گھنٹے گزارے ۔ انہوں نے کابل کا بھی دورہ نہیں کیا اور نہ ہی صدر افغانستان حامد کرزئی سے ملاقات کی ۔ وائیٹ ہاؤز کے ساتھ صدر افغانستان کے تعلقات کشیدہ ہیں ۔ اوباما کا یہ اچانک دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب امریکہ اور ناٹو کی فوج کو افغانستان سے واپس طلب کیا جارہا ہے ۔

اوباما چاہتے ہیں کہ افغانستان میں 2014 ء کے اختتام تک امریکی فوج کی مختصر تعداد برقرار رہے تاکہ افغان سکیورٹی فورس کو تربیت دی جاسکے اور انسداد دہشت گردی مشنس انجام دے سکے لیکن اس منصوبہ کو حامد کرزئی کے جانشین کی جانب سے دستخط کئے جانے کے بعد بھی قطعیت دی جائے گی ۔ اس باہمی سکیورٹی انتظامات کے معاہدہ پر حامد کرزئی نے دستخط کرنے سے انکار کیا تھا ۔ اوباما کے ڈپٹی نیشنل سکیورٹی کے اڈوائزر بین روڈس نے کہا کہ صدر امریکہ نے فوج کے فیصلے کو قطعیت دیدی ہے اور ان کے دورہ افغانستان کے دوران بھی کسی قسم کے اعلان کا امکان نہیں ہے

۔ گزشتہ 13 سال کے دوران افغانستان میں زائد از 2181 امریکی سپاہی ہلاک ہوچکے ہیں ۔ اس کے علاوہ ہزاروں امریکی سپاہی زخمی ہوئے ہیں ۔ افغانستان میں ہنوز 32800 امریکی سپاہی موجود ہیں ۔ 2010 ء کے وسط میں یہاں سے تقریباً ایک لاکھ امریکی سپاہیوں کا تخلیہ کرالیا گیا ہے ۔ اوباما نے تشدد کو ختم کرنے کیلئے زائد فوج روانہ کی تھی۔ 2012 ء میں دوبارہ انتخابی کامیابی کے بعد سے ان کا یہ پہلا دورہ افغانستان ہے جبکہ صدر امریکہ کی حیثیت سے ان کا یہ چوتھا دورہ ہے ۔ روڈس نے کہا کہ صدر اوباما نے حامد کرزئی سے ملاقات کرنے سے گریز کیا تاکہ افغانستان کے صدارتی انتخابات میں خلل پیدا کرنے سے گریز کیا جاسکے ۔ کرزئی کو صدرامریکہ کے اس دورہ کی پیشگی اطلاع دی جاچکی ہے ۔ اس موقع پر افغانستان میں موجود امریکی کمانڈر کی جانب سے اوباما کو حالات سے واقف کروایا گیا ۔ انہوں نے بگرام ایرپورٹ پر امریکی سپاہیوں سے خطاب بھی کیا اور یہاں پر موجود ایک دواخانہ میں شریک زخمیوں کی بھی عیادت کی۔ امریکی بحری جنرل جوزف ڈاؤنفورڈ اور افغانستان میں امریکی سفیر جیمس چنیگم نے اوباما کا خیرمقدم کیا ۔