افغانستان انتخابات : دوبارہ رائے شماری

کابل۔ یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج میں کئی دن کی تاخیر ہورہی ہے کیونکہ 2000 مراکز رائے دہی پر جہاں دھوکہ دہی کی بناء پر تنازعات پیدا ہوگئے ہیں، دوبارہ رائے شماری کی جارہی ہے۔ شریفہ زرماتی نے کہا کہ اعلان میں کئی دن کی تاخیر ممکن ہے جب تک معائنہ کا کام مکمل نہ ہوجائے جو ہم یقین رکھتے ہیں کہ جمعہ تک مکمل ہوجائے گا۔ اس کے بعد انتخابی نتائج کے اعلان کی تاخیر کی جائیگی۔ معائنہ کے دوران چند بورڈس غیرکارکرد قرار دیئے جاسکتے ہیں۔ 14 جون کو افغانستان میں ملک گیر سطح پر 6,000 مراکز رائے دہی قائم کئے گئے تھے جبکہ رائے دہندوں کو سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ اور عالمی بینک کے سابق ماہر معاشیات اشرف غنی کے درمیان انتخاب کرنا تھا۔ عبداللہ قبل ازیں صدارتی دوڑ میں آگے سمجھے جارہے تھے

لیکن انہوں نے رائے دہی کی کارروائی کا بائیکاٹ کرکے الزام عائد کیا کہ کہ رائے دہی میں دھوکہ دہی کی گئی ہے جبکہ اشرف غنی نے کہا کہ انتخابات شفاف تھے اور 10 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی انہیں سبقت حاصل ہے۔اقوام متحدہ اور عطیہ دہندہ ممالک کئی ماہ سے مسابقت پر مبنی انتخابی نتائج روکنے کی کوشش کررہے تھے کیونکہ انہیں سیاسی تعطل اور نسلی تشدد کا اندیشہ تھا۔ امریکی زیرقیادت فوجیں ملک سے تخلیہ کرنے والی ہیں لیکن دونوں امیدواروں کی صف آرائی کی وجہ سے کئی لوگوں کو اندیشہ ہے کہ نتائج کی وجہ سے ایک بار پھر احتجاجی مظاہروں اور غیریقینی صورتِحال کا آغاز ہوجائیگا۔ امیدواروں کے حامیوں کے درمیان صف آرائی ممکن ہے جس سے عبداللہ کے وفادار تاجک اور اشرف غنی کے وفادار پختون قبائل کے درمیان تصادم کا آغاز ہوسکتا ہے۔