افطار اور سحر کے وقت برقی مسدودی

روزہ داروں کو مشکلات ، تلنگانہ حکومت کے وعدے صفر
حیدرآباد ۔ یکم جولائی ۔ ( سیاست نیوز) حکومت نے افطار اور سحر کے وقت برقی سربراہی کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پہلے ہی دن یہ وعدے انتخابی وعدوں کے مماثل ثابت ہوگئے ۔ ماہ رمضان المبارک کے آغاز سے قبل حکومت کی جانب سے طلب کردہ جائزہ اجلاس میں اس بات کی ہدایت دی گئی تھی کہ ماہ رمضان المبارک میں افطار و سحر کے وقت بلاوقفہ معیاری برقی سربراہی کو یقینی بنایا جائے لیکن ماہ رمضان کے دوسرے روزہ کیلئے کی جانے والی سحر کے موقع پر دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے بیشتر علاقے برقی سربراہی کی مسدودی کی وجہ سے تاریکی میں ڈوبے ہوئے تھے ۔ رات تقریباً تین بجے برقی سربراہی مسدود ہوئی جوکہ سحر کے وقت کے اختتام کے بعد تقریباً 4:45 بجے کو بحال ہوئی۔ ملک پیٹ ، کالا ڈیرہ ، پانی کی ٹانکی کے علاوہ اطراف و اکناف کے علاقوں میں تاریکی کے باعث روزہ داروں کو کافی دشواریوں کاسامنا کرنا پڑا ۔ برقی سربراہی میں کٹوتی روز کا معمول بن چکی ہے اور دونوں شہروں میں زائد از 6 گھنٹے برقی سربراہی مسدود ہورہی ہے جس کی وجہ سے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ پرانے شہر میں تقریباً 8 گھنٹے برقی کٹوتی کے متعلق شکایت کرنے پر عہدیداروں نے بتایا کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران تجارتی مراکز پر اضافی برقی استعمال کے سبب یہ صورتحال پیدا ہورہی ہے ۔ ان حالات پر قابو پانے کیلئے محکمہ برقی کی جانب سے منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ عہدیداروں کے بموجب اگر کامیاب منصوبہ بندی پر موثر عمل آوری کی صورت میں برقی کٹوتی کے وقت میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکتی ہے ۔