افسپا کو یکلخت منسوخ کرنا ممکن نہیں

حکومت فوج کو اعتماد میں لیتے ہوئے بتدریج ختم کرے گی ،مفتی سعید کا بیان
جموں 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید نے کہا کہ ان کی حکومت فوج کو خصوصی اختیارات کے حامل قانون (افسپا) کو مرحلہ وار انداز میں ختم کرنے کیلئے اقدامات کرے گی ۔ اس ضمن میں فوج سے مشاورت کی جائے گی کیونکہ اس نے اندیشوں کا اظہار کیا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ وہ یکلخت افسپا کو منسوخ نہیں کرسکتے ہیں اس کے ذریعہ مسلح فورسیس کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنے سے تحفظ فراہم کیا گیا ہے تاہم انہو ںنے بتدریج اسے ختم کرنے کا تیقن دیا۔ مفتی محمد سعید نے آج کونسل کو افسپا کی تنسیخ کے سلسلہ میں بتایا کہ بعض علاقوں کو بتدریج ان سے پاک کیا جائے گا ۔ انہیں متاثرہ علاقوں ایکٹ سے ہٹادیا جائے گا ۔ یہ کام ایک ساتھ نہیں کیا جاسکتا لیکن وہ بتدریج ایسا کریں گے ۔ مفتی محمد سعید نے کہا کہ فوج کے اس اقدام کے سلسلہ میںاندیشے ہیں اسے بھی اعتماد میں لیا جائے گا ۔ گورنر کے اسمبلی و کونسل اجلاس سے مشترکہ خطاب پر مباحث کا جواب دیتے ہوئے مفتی محمد سعید نے کہا کہ وہ فوج کے ساتھ مشاورت کے ذریعہ یہ کام کریں گے ۔ انہیں اعتماد میں لیتے ہوئے ہی حکومت افسپا کو بتدریج ختم کرے گی جہاں تک افسپا کا تعلق ہے‘ وہ مرکزیو زیر اور جموں و کشمیر کے چیف منسٹر رہ چکے ہیں۔ متحدہ کمان ہمیں جوابدہ ہے ۔ مختلف سکیوریٹی فورسیس بشمول کور کمانڈرس کے کئی سینئر عہدیدار ہیں وہ ہمیں جوابدہ ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ افسپا کی تنسیخ پر کافی مباحث ہوچکے ہیں اور اس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ ہماری حکومت مرحلہ وار انداز میں اسے منسوخ کرنے کی وکالت کرتی ہے ۔ ان علاقوں کی نشاندہی کی جائے گی جہاں طویل عرصہ سے عسکریت پسندی کے واقعات رونما نہیں ہوئے ۔ ان علاقوں میں افسپا کو ختم کیا جائے گا ۔ چھتر گام اور مساچل کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں مرکز نے سکیوریٹی عملہ کے خلاف سخت کارروائی کی ہے ‘چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست کے خصوصی قوانین پر نظر ثانی اور دیگر ضروری اقدامات کو یقینی بنائے گی ۔ انہو ںنے کہا کہ وزیر اعظم نے تحقیقات شروع کی اور وہ فوج کے اس اعتراف سے بھی متاثر ہوئے کہ چھتر گام میں ہلاک ہونے والے دو نوجوان بے قصور تھے۔