عدیس ابابا ۔ 6 جون (سیاست ڈاٹ کام) افریقی یونین نے آج سوڈان کو اپنی رکنیت سے معطل کردیا اور مطالبہ کیا کہ جب تک اس ملک میں سیویلین زیرقیادت شفاف اتھاریٹی قائم نہیں ہوتی وہ رکنیت سے معطل رہے گا۔ سوڈان میں خونی بحران پیدا ہوا ہے۔ یہاں پر قتل و غارت گری میں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے۔ افریقی یونین سے سوڈان کی معطلی کیلئے دباؤ بڑھتا جارہا تھا۔ پیر کے دن خرطوم میں فوجی ہیڈکوارٹرس کے باہر قیام کئے ہوئے احتجاجیوں کے خلاف شدید کارروائی کی گئی۔ سوڈانی حکام نے اعتراف کیا ہیکہ درجنوں افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب سیکوریٹی فورسیس نے بیٹھے رہو احتجاج کرنے والوں کو وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی۔ اپوزیشن سے وابستہ ڈاکٹروں کے گروپ نے کہا کہ دواخانہ میں اب تک 40 نعشیں لائی گئی ہیں اور ان نعشوں کو دریائے نیل سے نکالا گیا ہے۔ اس طرح مرنے والوں کی تعداد 108 ہوگئی ہے۔ افریقی یونین پیس اینڈ سیکوریٹی کونسل نے استقدامی اثر کے ساتھ سوڈان کو معطل کردیا اور اس کی تمام سرگرمیوں کو بھی ختم کردیا۔ افریقی یونین نے یہ بھی کہا کہ سوڈان کو جاریہ بحران سے باہر آنے واحد راستہ سوڈان کو ایک سیویلین حکومت کے حوالہ کیا جانا چاہئے۔ ہزاروں مظاہرین عمرالرشید کی بیدخلی کے بعد بھی اپنے موقف پر قائم ہوکر سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں اور 55 رکنی افریقی یونین نے احتجاجیوں کی بھرپور حمایت کی ہے اور اس نے فوجی کونسل پر زور دیا ہیکہ وہ سوڈان کا اقتدار منتقل کرنے کے عمل کو پرامن طریقہ سے پورا کرے ورنہ سوڈان کو معطلی کے کئی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔