افریقہ کے ساتھ روابط کا فروغ مقصود : مودی

وزیراعظم کی موزمبیق ، جنوبی افریقہ ، تنزانیہ اور کینیا دورہ پر آج روانگی
نئی دہلی ۔ 6 جولائی۔(سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی روانگی سے قبل آج کہا کہ افریقی ممالک کے اپنے چار قومی دورہ کا مقصد اُس براعظم کے ساتھ بالخصوص معاشی شعبہ اور عوام سے عوام روابط کے معاملے میں تعلقات کو فروغ دینا ہے ۔ مودی اپنا پانچ روزہ دورہ موزمبیق کے ساتھ شروع کریں گے اور پھر جنوبی افریقہ ، تنزانیہ اور کینیا کا سفر کریں گے ۔ اس دورہ میں اصل توجہ ہائیڈرو کاربنس ، میریٹائم  سکیورٹی ، تجارت اور سرمایہ کاری ، زراعت اور تغذیہ کے شعبوں میں تعاون میں گہرائی لانے پر مرکوز رہے گی ۔ مودی نے ٹوئٹ کیا کہ میرے افریقہ ٹور کا مقصد ہندوستان اور افریقہ کے درمیان روابط کو فروغ دینا ہے اور یہ دورہ موزمبیق سے شروع ہوگا جو مختصر مگر کلیدی نوعیت کا رہے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ میں میرے پروگرامس پریٹوریا ، جوہانسبرگ ، ڈربن اور پیٹر میریس برگ میں پھیلے ہوں گے ۔ تنزانیہ میں میری بات چیت صدر ڈاکٹر جان میگوفولی سے ہوگی اور ہندوستانی برادری کے ساتھ رابطہ بھی رہے گا ۔ اپنے دورہ کے آخری مرحلے میں کینیا کے تعلق سے انھوں نے ٹوئٹ کیا کہ صدر کینیا کے ساتھ بات چیت اور معاشی و عوام سے عوام روابط پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ فیس بک پیامات میں تفصیلات سے واقف کراتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ موزمبیق کے دورے کا مقصد تعاون کو بڑھانا اور ثقافتی روابط کو فروغ دینا ہے ۔ میں اس ضمن میں صدر فلپ نیوسی سے سیرحاصل بات چیت کروں گا۔ کل شام مودی جنوبی افریقہ میں پریٹوریا کے سفر پر ہوں گے ۔ انھوں نے اس ملک کو ہندوستان کا اہم کلیدی شراکت دار قرار دیاجس کے ساتھ روابط تاریخی اور گیرائی والے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ اس طرح گاندھی جی کا جنوبی افریقہ میں قیام اُن کی زندگی میں تغیر کا سبب بنا ۔ وہ جنوبی افریقہ کو وکیل کے طورپر گئے تاکہ وکالت کریں اور ہندوستان کو ہندوستانی اقدار کے لئے مضبوط آواز کے طورپر واپس ہوئے جس نے ہندوستانی عوام کی تاریخ بدل دی ۔ جنوبی افریقہ کے دورہ میں وزیراعظم مودی صدر جیکب زوما سے بھی ملاقات کریں گے ۔