اعلیٰ حضرت کی آخری وصیت

جس سے اللہ و رسول عزوجل و صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں ادنی توہین پاؤ پھر وہ تمہارا کیسا ہی پیارا ہو فورا اس سے جدا ہو جاؤ ۔ جس کو بارگاہ رسالت میں ذرا بھی گستاخ دیکھو پھر وہ تمہارا کیسا ہی بزرگ معظم کیوں نہ ہو اپنے اندر سے اسے دودھ سے مکھی کی طرح نکال پھینک دو میں پونے چودہ برس کی عمر سے یہی بتاتا رہا اس وقت پھر یہی عرض کرتا ہوں اللہ تعالی ضرور اپنے دین کی حمایت کے لئے کسی بندے کو کھڑا کرے گا مگر معلوم نہیں میرے بعد جو آئے کیسا ہو اور تمہیں کیا بتائے۔ اس لئے ان باتوں کو خوب سن لو حجتہ اللہ قائم ہو چکی اب میں قبر سے اٹھ کر تمہارے پاس بتانے نہ آؤں گا جس نے اسے سنا اور مانا قیامت کے دن اس کیلئے نور و نجات ہے اور جس نے نہ مانا اس کے لئے ظلمت و ہلاکت۔