اعظم خاں وزیر بھی اور منفعت بخش جل نگم کے صدر نشین بھی

لکھنؤ۔/6فروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) وشوا ہندو ادھوکتا سنگھ کے رنجنا اگنی ہوتری ایڈوکیٹ نے آج الہ آباد ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ جو مسٹر جسٹس امتیاز مرتضیٰ اور مسٹر جسٹس ڈی کے اپادھیائے پر مشتمل تھی کے روبرو ایک رٹ گزاری، جس میں ریاست کے وزیر برائے شہری ترقی محمد اعظم خاں کی اسمبلی کی رکنیت اس بنیاد پر ختم کرنے کی استدعا کی کیونکہ بقول درخواست گذار محمد اعظم خاں ایک طرف جل نگم کے چیرمین ہیں اور دوسری طرف وہ ریاستی وزیر بھی ہیں۔ یہ دونوں عہدے منفعت بخش ہیں ۔ کوئی بھی شخص بیک وقت فائدے کے دو عہدوں پر نہیں رہ سکتا ۔ اس لئے محمد اعظم خاں کی اسمبلی کی رکنیت ختم کردینی چاہیئے۔ درخواست گذار رنجنا اگنی ہوتری کی جانب سے مسٹر ہری شنکر جین ایڈوکیٹ نے بحث کی۔ جل نگم کی جانب سے سابق ایڈوکیٹ جنرل مسٹر ایم اے کاظمی ایڈوکیٹ نے کہا کہ اس معاملہ میں پہلے ہی عدالت اس نوعیت کی رٹ کو مسترد کرچکی ہے۔ جبکہ مسٹر ہری شنکر جین ایڈوکیٹ نے کہا کہ یہ معاملہ دوسری نوعیت کا ہے۔ ہائی کورٹ کی فاضل بنچ نے اس معاملے میں ریاستی وزیر برائے شہری ترقی محمد اعظم خاں و دیگر متعلقہ ذمہ داروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون چار ہفتے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یاد رہے کہ ہائی کورٹ میں رنجنا اگنی ہوتری، ہری شنکر جین سمیت کم سے کم پانچ ایسے ہندووادی وکلاء ہیں جو مسلمانوں کے خلاف مسلسل ہائی کورٹ میں رٹ داخل کرتے رہتے ہیں۔