نئی دہلی 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آئی ٹی قانون کے دفعہ 66A کے حذف کرنے کا حکم دیا ہے جو 300 ملین نٹ استعمال کنندگان کے لئے کامیابی پر سپریم کورٹ نے اس آئی ٹی قانون کو غیر دستوری قرار دیا ہے ۔ ملک میں انٹر نیٹ استعمال کرنے والے 300 ملین افراد کیلئے یہ حکم ایک بڑی کامیابی ہے ۔ انٹر نیٹ اور موبائیل اسو سی ایشن آف انڈیا نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اظہار خیال کی آزادی پر تاریخی اہمیت رکھتا ہے ۔سپریم کورٹ نے سائبر قانو ن میں واقع دفعہ 66A کو حذف کر کے ویب سائٹ پر مبینہ طور پر پیش کئے جانے والے قابل اعتراض مواد کی خاطر ایک شخص کو گرفتار کرنے کے اختیار ات کو روک دیا ہے ۔ انٹر نیٹ کا استعمال کرنے والے اب قانون کی سنسر شپ یا ہراساں کرنے کے خوف کے بغیر آن لائن سرویس کو استعمال کرسکتے ہیں ۔ انٹر نیٹ اور موبائیل اسو سی ایشن کے صدر سوبھو رائے نے کہا کہ اس تاریخی فیصلہ سے درمیانی مخاصمت رکھنے والے افرادکی سازشوں کو ناکام بنایا ہے ۔